ملک میں ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت ہے،شرجیل انعام میمن

پولیس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کیا جا رہا ہے، پولیس اہلکاروں کو مراعات دی جارہی ہیں-
sharjeel memon

کراچی: سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کچے کے ڈاکو ہتھیار ڈال دیں، جو ڈاکو سنگین جرائم میں ملوث نہیں ہیں وہ ہتھیار ڈالیں گے تو حکومت ان سے بات چیت کر سکتی ہے-

سندھ اسمبلی کے میڈیا کارنر پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کہا گیا کہ کچے کے ڈاکو ہتھیار ڈال دیں، جو ڈاکو سنگین جرائم میں ملوث نہیں ہیں وہ ہتھیار ڈالیں گے تو حکومت ان سے بات چیت کر سکتی ہے، جو ڈاکو پکڑے گئے ہیں ان کو بھی توبہ تائب ہونے کا موقع دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی جھگڑوں کے حوالے سے مفاہمتی کمیٹیاں بنائی جائیں، اور جھگڑے ختم کروائے جائیں قبائلی جھگڑوں میں معصوم لوگوں کی جانیں ضائع ہوتی ہیں، قبائلی جھگڑوں کے سدباب کے لیے قبائلی سرداروں کو متحرک کیا جائے گا تاکہ وہ لوگوں کو درست راہ پر لا سکیں، منشیات فروش سے بھی توبہ کرلیں تو حکومت ان کے ساتھ بھی رعایت برتے گی جو منشیات فروشی کے کام کو جاری رکھے گا، اس کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، منشیات کے خلاف حکومت سندھ کی پالیسی زیرو ٹالرنس پر مبنی ہے۔

کارگل جنگ میں تعاون پر بھارت اسرائیل کو غزہ کیخلاف اسلحہ فراہم کر رہا …

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کے اجلاس کا پیغام واضح ہے کہ مجرم ہتھیار ڈال دیں اور حکومت سے بات کریں، حکومت آپ کے ساتھ کوئی زیادتی ہونے نہیں دے گی، اور ان کے ساتھ قانون کے تحت پیش آئے گی حکومت سندھ نے پہلے ہی سندھ پولیس کے جدید اسلحے کے لیے احکامات جاری کر دئیے ہیں، وہ ہتھیار ملنا شروع ہوگئے ہیں، پولیس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کیا جا رہا ہے، پولیس اہلکاروں کو مراعات دی جارہی ہیں-

انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف وفاقی حکومت آپریشن پروپوز کرے گی، سندھ حکومت نے ہمیشہ ہر اچھے کام کی حمایت کی ہے، پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کا حصہ نہیں ہے، پیپلز پارٹی نہیں چاہے گی کہ ملک میں انارکی اور افتراتفری کی صورتحال پیدا ہو امن و امان کے حوالے سے جہاں ضرورت ہوگی وہاں سرداروں کو انگیج کیا جائے گا، حکومت سندھ جرائم کے خاتمے کے لئے تمام ممکنہ آپشنز پر کام کرے گی۔

ملک بھر میں 26 جون سے بارشوں کی پیشگوئی

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کسی بھی جماعت کا ہو، وفاق کے ساتھ چلنے میں ہی بہتری ہے، بدترین خدشات کے باوجود ہم وفاق کے ساتھ چل رہے ہیں، کے پی کے وزیر اعلیٰ کو جتنے بھی خدشات ہوں وہ وفاق کے ساتھ چلیں ملک میں ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت ہے، اگر آپ اب بھی بانی پی ٹی آئی کے فلسفے پر چلے تو ملک کو خدانخواستہ نقصان پہنچانے کی بات کریں گے۔

Comments are closed.