ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کرنے والاملزم گرفتار

ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کرنے والے مشتبہ شخص کو مارٹن کاؤنٹی سےگرفتارکیا گیا
donald trump

واشنگٹن:سابق امریکی صدر اور ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر کل قاتلانہ حملے کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

باغی ٹی وی: امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی کوشش کرنے والے مشتبہ شخص کو مارٹن کاؤنٹی سےگرفتارکیا گیا،فلوریڈا پولیس کے مطابق مشتبہ شخص گالف کورس میں فائرنگ کرنے کے بعد رائفل چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا جسے بعد ازاں پولیس نے مارٹن کاؤنٹی سےگرفتارکیا جب کہ مبینہ حملہ آور فرار ہوتے ہوئے پیچھے دو بیگ، رائفل اور کیمرا چھوڑ گیا تھا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق گرفتار کیے جانے والے 58 سالہ حملہ آور کا نام ریان ویسلے روتھ ہے اور وہ ایک چھوٹی تعمیراتی کمپنی کا مالک ہے، ریان کا کوئی فوجی پس منظر نہیں مگر وہ ماضی میں اپنی سوشل میڈیا پوسٹوں میں یوکرین کی جنگ میں حصہ لینے کی خواہش کا اظہار کرچکا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریان ویسلے نے 2023 میں نیو یارک ٹائمز سے بات کرتے ہوئے بتایا تھاوہ یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد وہاں گیا تھا تاکہ یوکرین کی طرف سے لڑنے کے لیے افغان فائٹرز کو بھرتی کرسکے اور یوکرین کو اس کے لیے اجازت دینے پر راضی کرے،2002 میں بھی مبینہ حملہ آور ریان نے خود آٹومیٹک ہتھیاروں سے لیس کرکے ایک عمارت میں بند کرلیا تھا۔

دوسری جانب اپنے اوپر ہونے والے مبینہ حملے پر ردعمل دیتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ میں محفوظ ہوں اور کبھی ہار نہیں مانوں گا۔

ادھر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اپنی ٹیم کو خصوصی ہدایات دی ہیں ایک بیان میں جوبائیڈن نے سابق صدرکی حفاظت یقینی بنانے پرسیکرٹ سروس کی تعریف کی اور کہا کہ امریکا میں کسی قسم کےسیاسی تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے ٹرمپ پرحملےکے الزام میں ایک مشتبہ شخص حراست میں ہے، ٹرمپ کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اپنی ٹیم کو خصوصی ہدایات دی ہیں۔

واضح رہے کہ اتوار کو فلوریڈا میں ویسٹ پام بیچ میں واقع ٹرمپ گالف کلب کے قریب فائرنگ ہوئی جہاں سابق صدر اور امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت گالف کھیل رہے تھےڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ سے محفوظ رہے جب کہ امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے واقعہ کو ٹرمپ کے قتل کی کوشش قرار دے دیا۔

سابق امریکی صدر ٹرمپ پر جولائی میں بھی انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کی گئی تھی جس سے وہ زخمی ہوئے تھے جب کہ سکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو ہلاک کردیا تھا۔

Comments are closed.