کراچی: پولیس نے مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کی گرفتاری اور اسلحہ برآمدگی کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی۔

باغی ٹی وی : مصطفی عامر قتل کیس کی سماعت سینٹرل جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ہوئی، جہاں پولیس نے ملزمان ارمغان اور شیراز کو پیش کیا،عدالت میں کیس کی سماعت کے موقع پر ملزم ارمغان کی والدہ نے اس سے ملنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ملزم کی والدہ کو بیٹے ملنے سے روک دیا اور ہدایت کی کہ سیکیورٹی رسک کی وجہ سے افسران بالا نے ملاقات سے منع کیا ہے۔

دوران سماعت سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے جبکہ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے جس لڑکی پر تشدد کیا اسے تلاش کرلیا ہے،آج لڑکی کا بیان ریکارڈ کرنا ہے، گواہان کے 164 کے بیانات قلم بند کرانے ہیں-

طلاق کی خبریں:گووندا کی اہلیہ سنیتا آہوجا کی مینیجر کا بیان جاری

ملزمان کے وکیل کی جانب سے پولیس کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کی گئی جبکہ ملزم ارمغان کا کہنا تھا کہ مجھے مسلسل اذیت میں رکھا جا رہا ہے، مجھے کھانا نہیں دیا جا رہا، 10 دن سے واش روم نہیں جاسکا ہوں، جس پر عدالت نے کہا یہ ممکن نہیں ہے، 10 دن باتھ روم نہ جانے والا انسان کھڑا بھی نہیں ہو سکتا۔

ارمغان قریشی کے وکیل نے کہا کہ ملزمان یا گواہان کے بیانات قلم بند کرنے سے پہلے ہمیں نوٹس کیا جائے، 4 گھنٹے پولیس مقابلہ چلا، والدہ نے ارمغان کو سرینڈر کرایا ان کا بیان قلم بند کرایا جائے، ارمغان کا میڈیکل چیک اپ کرایا جائے۔

حساس ڈیٹا لیک،بھارتی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سُچندرا کمار کیخلاف تحقیقات

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی کا ڈی این اے کرانا ہے جبکہ سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں سنسنی پھیلی ہوئی ہے، ملزمان سے منی لانڈرنگ اور منشیات اسمگلنگ کی تحقیقات کرنی ہیں، ملزم انتہائی شاطر ہے انویسٹی گیشن میں تعاون نہیں کر رہا، جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں ملاقات کی اجازت نہ دی جائے۔

ارمغان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم اگر 164 سے انکار کرتا ہے تو جیل کسٹڈی کر دیا جاتا ہے، جس پر عدالت نے کہا کہ جب ملزم اعترافی بیان دیتا ہے تو جیل کسٹڈی ہوتی ہے، جس مجسٹریٹ کے سامنے بیان ہوتا ہے وہ بھی قانونی تقاضے جانتا ہے،عدالت نے والدین کو ارمغان سے ملاقات کی اجازت دے دی، جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ملزم کو والدین سے ملاقات کی اجازت نہ دی جائے، لڑائی جھگڑا ہو جاتا ہے۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اگر کوئی شور شرابا ہو تو فوری آگاہ کیا جائے۔

بکنگ منسوخی کے باوجود اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس ہوٹل کی لابی میں شروع، ہوٹل مینیجر نے پولیس کو بیان ریکارڈ کر ادیا

بعدازاں عدالت نے مصطفیٰ قتل کیس کے ملزمان ارمغان قریشی اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کر دی کرتے ہوئے ملزمان کے میڈیکل چیک اپ کرانے کی ہدایت کر دی۔

دوسری جانب پولیس نے مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کی گرفتاری اور اسلحہ برآمدگی کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی-

کراچی پولیس کی جانب سے عدالت میں جمع رپورٹ میں بتایا گیا کہ مصطفیٰ عامر کی بازیابی کے لیے ملزم ارمغان کے گھر پر چھاپا مارا تھا، ملزم کی جانب سے دروازہ نہ کھولنے پر سرکاری موبائل کی ٹکر سے گیٹ کھولا اور پولیس بنگلے میں داخل ہوئی، چھاپے کے دوران ملزم ارمغان نے پولیس پر جان سے مارنے کی نیت سے جدید اسلحے سے فائرنگ کی جس سے ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور کانسٹیبل محمد اقبال زخمی ہوئے۔

حافظ آباد:احسن بھون جوڈیشل کمیشن کے رکن منتخب

پولیس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ملزم کو بلند آواز میں سرنڈر کا کہا جاتا رہا مگر وہ وقفے وقفے سے فائرنگ کرتا رہا، پولیس نے پیش قدمی کرتے ہوئے ملزم کو گھیرے میں لےکر گرفتار کیا، ملزم ارمغان سے جدید اسلحہ بھی برآمد کیا گیا تھا۔

Shares: