کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اغوا کے بعد قتل مصطفی عامر کیس میں ملزم ارمغان کو پولیس حراست میں سہولیات فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق مصطفی عامر کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کو پولیس حراست میں سہولیات فراہم کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ ملزم کے چچا آصف جمیل قریشی کی جانب سے کیس پر اثر انداز ہونے کی مبینہ کوشش کی جارہی ہے۔ڈی آئی جی سی آئی اے کے اسٹبلشمنٹ انچارج آصف جمیل قریشی کی مبینہ آڈیو لیک ہوگئی، آڈیو میں آصف جمیل قریشی کو پولیس افسر نے ارمغان پر تشدد نہ کرنے یقین دہانی کرائی۔آڈیو کے مطابق آصف قریشی نے کہا کہ سی آئی اے چھاپے کے دوران میں نے ارمغان کو سرینڈر کروایا، میں 2 گھنٹے تک ارمغان کے ساتھ بنگلے پر موجود تھا۔

آصف جمیل قریشی کو پولیس افسر نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ گرفتاری کے بعد ارمغان میرے پاس بیٹھا ہوا تھا، ارمغان کو بتایا کہ اب تک تم پر تمہارے چچا کی وجہ سے تشدد نہیں کیا، تفتیشی افسر کے موبائل سے ارمغان کے کپڑے منگوانے کے لیے والد کو میسج کروایا، میں نے اسے بتایا تمہارے چچا کی وجہ سے تمہیں اچھی جگہ رکھا ہوا ہے۔

پولیس افسر نے آصف جمیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 50 ہزار روپے میں سہولیات مل جائیں گی تو ایسا نہیں ہے، تمہارے چچا نے 5 لاکھ آفر کیے تھے، میں نے منع کردیا کہ تم 5 لاکھ والی پارٹی نہیں، میں نے کہا میں تمہیں جو جگہ بتارہاہوں وہاں جائو2 خدمت گارملیں گے، یہ کیس ہفتے میں ختم ہونے والا نہیں، اس میں دہشت گردی کی دفعہ شامل ہے۔پولیس افسر نے مزید کہا کہ کیس 6 سے 8 ماہ چلے گا اس کے بعد راضی نامہ ہوجائے گا، جیل کا ٹاور انچارج میرے ساتھ ہے، ٹاورانچارج نے مجھ سے ارمغان کے لئے 50 لاکھ روپے کا بولا تھا۔

آئی سی سی مینز پلیئر آف دی منتھ کیلیے 3 نام سامنے آگئے

مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ایک اور ملزم منظرعام پر آگیا

عمرہ زائرین کو مسجد الحرام کے باہر سمارٹ لاکرز کی سہولت

افغان شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کیلئے 31 مارچ تک کی مہلت

Shares: