سندھ ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے گئے

سندھ ہائی کورٹ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرنے والے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے ہیں۔ اس فیصلے کے بعد سندھ ہائی کورٹ میں پراسیکیوشن کی جانب سے اے ٹی سی کے منتظم جج کے خلاف دائر کی جانے والی 4 درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اس اہم کیس پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ درخواست میں پراسیکیوشن نے اپنا مؤقف اختیار کیا کہ اے ٹی سی کے منتظم جج نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کو مسترد کر دیا، جس سے قانونی نظام پر سوالات اٹھنے لگے۔قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جج کے فیصلے کے بعد ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات بھی سامنے آئے، جس کے نتیجے میں جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی گئی تھی۔

یہ فیصلہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے عدلیہ کی خود مختاری اور انصاف کے نظام میں شفافیت کو یقینی بنانے کی ایک اہم کوشش ہے۔

Shares: