تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری
کے خلاف پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں احتجاج، جلاو گھیراو، توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔ مقدمہ تحریک انصاف کے رہنماوں کے خلاف فرج کیا گیا ہے
لاہور کینٹ میں احتجاج اور توڑ پھوڑ کرنے پر تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ درج کیا گیا یے، مقدمہ ڈی ایس پی رانا اشفاق کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں قتل، اقدام قتل، دہشت گردی سمیت 20 دفعات شامل کی گئی ہیں مقدمے میں عمران خان سمیت تحریک انصاف کی قیادت کو نامزد کیا گیا ہے
تحریک انصاف کی قیادت کے خلاف درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ میاں اسلم اقبال، محمود الرشید، مسلح ہوکر مشتعل ہجوم کی قیادت کر رہے تھے، عمران خان، شاہ محمود قریشی، فرخ حبیب کی ایما پر شرانگیز کارروائی کی گئی، جلاؤ گھیراؤ کی ترغیب دینے والوں میں حماد اظہر، مسرت جمشید چیمہ،جمشید اقبال بھی شامل ہیں جبکہ زبیر نیازی، اسد زمان، مراد سعید اور علی امین گنڈا پور کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے
درج ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ 400 سے زائد مشتعل کارکن جناح ہاؤس کا مین گیٹ توڑ کر اندر داخل ہوئے، ڈی آئی جی آپریشن، ایس ایس پی آپریشن سمیت 53 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے دستی اسلحے سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں عبدالقدیر نامی نوجوان جاں بحق ہوا، مشتعل مظاہرین 15 کروڑ سے زائد کا سامان اٹھا کر لے گئے پولیس نے 50 مظاہرین کو حراست میں لیا ہے اور ان کے قبضے سے ڈنڈے، پیٹرول بم برآمد کیے گئے ہیں
پولیس ترجمان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر سے 1200 کے قریب ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے ، مزید ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جا رہے ہیں قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف سخت کاروائی ہو گی







