ٹرائل دو سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حقدار ہے،سپریم کورٹ

ملزم محمد عثمان کی دو لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کی درخواست منظور
0
137
supreme court01

سپریم کورٹ نے فوجداری مقدمات میں ضمانت سے متعلق اہم فیصلہ جاری کر دیا

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ضابطہ فوجداری قانون کے تحت اگر ٹرائل دو سال تک مکمل نہ ہو تو ملزم ضمانت کا حقدار ہے،ضابطہ فوجداری قانون میں ٹرائل میں تاخیر کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے،جن قانونی وجوہات کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست خارج ہو انہی کو بنیاد بنا کر دوبارہ ضمانت نہیں دی جاسکتی، ضمانت کی درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردی جائے تو اسی گراؤنڈ پر دوبارہ ضمانت کی درخواست نہیں دی جاسکتی، ٹرائل میں تاخیر کی بنیاد پر ضمانت دی جاسکتی ہے،ضمانت کے مقدمے میں فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ نے تحریر کیا ہے،عدالت نے قتل کے ملزم محمد عثمان کی دو لاکھ روپے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت کی درخواست منظور کرلی

عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا،

جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل پر اٹھائے اعتراضات

ہائیکورٹ نے کیس نمٹا کرتعصب کا مظاہرہ کیا،عمران خان کی سپریم کورٹ میں درخواست

جسٹس مظاہر نقوی نے جوڈیشل کونسل کے جاری کردہ دونوں شوکاز نوٹس چیلنج کردیئے

Leave a reply