جڑانوالہ ہنگامہ آرائی کیس،ملزمان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

0
44
jaranwala

جڑانوالہ ہنگامہ آرائی کیس،گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا

ملزمان کو سخت سیکورٹی میں عدالت پیش کیا گیا، عدالت نے 128 ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا، عدالت نے دو دن بعد ملزمان کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا،

دوسری جانب جڑانوالہ میں جلاو گھیراو کے واقعات میں نقصانات کی رپورٹ تیار کر لی گئی، ابتدائی رپورٹ کے مطابق جلاو گھیراو کے واقعات میں 19 چرچ چلائے گئے۔ پرتشدد مظاہروں میں 86 مکانات کی توڑ پھوڑ کی اور جلایا گیا۔ کرسچین کالونی میں 2 چرچ اور 29 مکانات کی توڑ پھوڑ اور جلایا گیا۔ عیسی نگری میں 3 چرچ جلائے، 40 مکانات کو نقصان پہنچایا گیا۔ چک 240 گ ب میں 2 چرچ جلائے 12 مکانات کو نقصان پہنچایا۔ چک 238 گ ب میں 2 چرچ جلائے اور 5 مکانات کو جلایا گیا۔ چک 126 گ ب میں 4 چرچ محلہ فاروق پارک اور مہارانوالہ میں 2،2 چرچ جلائے ۔ محلہ کیمپ اور ٹیلی فون ایکسچینج کے قریب ایک ایک چرچ کو جلایا گیا۔

جڑانوالہ میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی کے بعد جلاو گھیراو کے واقعات ،جلاو گھیراو کے واقعات کے مقدمات میں ملوث مزید 17 ملزمان گرفتارکر لئے گئے،پانچ مقدمات میں گرفتار ملزمان کی تعداد 145 ہو گئی ۔ تھانہ سٹی جڑانوالہ میں 4 مقدمات، تھانہ لنڈیانوالہ میں ایک مقدمہ درج ہوا۔ پانچ مقدمات میں 134 نامزد افراد سمیت 1470 ملزمان ملوث ہیں۔ پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، قرآن مجید کی مبینہ طور پر بے حرمتی کے بعد مشتعل افراد نے مسیحی برادری کے املاک کو آگ لگا دی، چرچوں سے سامان باہر پھینکا، اور چرچ جلا دیئے، صلیب اتار دی، واقعات کے بعد جڑانوالہ میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے، شہر میں رینجرز اور پولیس تعینات ہے،

کرسچن بزنس مین فیلو شپ کے صدر سلیم شاکرنے ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں کرسچین کالونی، ناصر کالونی، عیسیٰ نگری، مہاراوالامیں مسیحی کمیونٹی کی عبادت گاہوں ،مقدس کتاب بائبل اور مکانات کو آگ لگانے کے دلخراش اور افسوسناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ،نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی ،آرمی چیف اور چیف جسٹس پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ مسیحی کمیونٹی اور ان کی عبادت گاہوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور جڑانوالہ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے عبرت کا نشان بنایا جائے ۔

۔کرسچن بزنس مین فیلو شپ کے صدراور لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ہیومن رائٹس کمیٹی کے کنونیئرسلیم شاکر نے کہا کہ توہین مذہب کی آڑ میں مسیحی کمیونٹی کے گھروں اور عبادت گاہوں پر حملے عدم برداشت کی بدترین مثالیں ہیں جس کی دین اسلام اور آئین پاکستان ہرگز اجازت نہیں دیتاہے،مسیحی کمیونٹی نے پاکستان بنانے میں اہم ترین کردار ادا کیا تھا پاکستان کی سلامتی اور دفاع کیلئے بے شمار قربانیاں بھی دی ہیں،مسیحی کمیونٹی نے اپنے خون سے پاکستان کی آبیاری کی ہے لہٰذا جڑانوالہ واقعہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو واقع کی شفاف تحقیقات کرکے مسیحیوں کی عبادت گاہوں اور مکانات کو آگ لگانے والے افراد کو عبرت ناک سزا دے۔کرسچن بزنس مین فیلو شپ کے صدر سلیم شاکرکا کہنا تھا کہ معاشرتی اتحاد و اتفاق کیلئے رواداری کا فروغ ضروری ہے اگر ہم نے آج سنجیدگی سے اس مہلک معاشرتی بیماری کے خاتمے پرتوجہ نہ دی تو تاریخ شاہد ہے کہ جس قوم میں صبر و برداشت اور رواداری دم توڑ جاتی ہے اس قوم کا نام و نشان مٹ جاتا ہے

جڑانوالہ میں بدھ کے روز جلاؤ گھیراؤ ہوا تو اسکے مسیحی خاندانوں کو جانیں بچا کر بھاگنا پڑا، کئی خاندانوں نے رات کھیتوں میں گزاری، خواتین اور بچے بھی کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور تھے، کئی مسیحی خاندانوں کو گھر چھوڑ کر اپنے عزیز و اقارب کے پاس دیگر علاقوں میں منتقل ہونا پڑا۔

نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے جڑانوالہ واقعہ کا نوٹس لیا ہے

توہین رسالت کی مجرمہ خاتون کو سزائے موت سنا دی گئی

توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم و توہین مذہب کا مقدمہ،دفاعی شہادت پیش کرنے کے لئے مزید مہلت کی استدعا مسترد

پابندی کے بعد مذہبی جماعت کیخلاف سپریم کورٹ میں کب ہو گا ریفرنس دائر؟

ن لیگ نے گرفتار مذہبی جماعت کے سربراہ کو اہم پیغام بھجوا دیا

کالعدم جماعت کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور کامیاب، کس نے کیا اہم کردار ادا،شیخ رشید نے بتا دیا

پولیس افسر و اہلکاروں کو حبس بے جا میں رکھنے کے واقعے کا مقدمہ درج

جڑانوالہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے

 مسیحی قائدین کے پاس معافی مانگنے آئے ہیں،

Leave a reply