شوکت عزیز کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا کیس، ملزمان کی بریت کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا

0
35

شوکت عزیز کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کا کیس، ملزمان کی بریت کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے خلاف غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس پر سماعت ہو ئی

احتساب عدالت نے ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا،عدالت نے ملزمان کی بریت کی درخواستیں مسترد کر دی ،سابق وزیر اعلی ٰسندھ لیاقت جتوئی کی بریت کی درخواست مسترد کر دی گئی،

عدالت نے ریفرنس میں شریک ملزمان پر فردجرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر کر دی،عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ریفرنس کے ملزمان پر فردجرم عائد کی جائے گی،عدالت نے ریفرنس کی سماعت 22 دسمبر تک ملتوی کر دی، کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے کی

گذشتہ روز سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر عثمان مسعود اور وکیل صفائی امجد اقبال قریشی جبکہ شریک ملزم لیاقت علی جتوئی کی طرف سے احمد سیال عدالت پیش ہوئے اس موقع پر شریک ملزمان غلام نبی منگریو، عمر فاروق ،یوسف میمن اور بشارت حسین بشیر عدالت میں موجودتھے،

خلافِ ضابطہ کنسلٹنٹ تقرری کے الزام پر سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے خلاف نیب راولپنڈی نے ریفرنس دائر کیا تھا،ریفرنس میں سابق وفاقی وزیر لیاقت علی خان جتوئی کو شریک ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ سابق سیکرٹری اسماعیل قریشی اور یوسف میمن کو بھی شریک ملزم نامزد کیا گیا۔نیب اعلامیہ کے مطابق ملزمان نے کنسلٹنٹ بشارت حسین بشیر کی غیر قانونی تقرری کی۔ 2008 میں کنٹریکٹ ختم ہونے کے باوجود بشارت حسین بشیر نے پانچ سال تک غیر قانونی طور پر عہدہ سنبھالے رکھا۔ انہیں متبادل توانائی بورڈ میں ایم پی 2 سکیل میں تعینات کیا گیا تھا۔

Leave a reply