لاہور ہائی کورٹ نے منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزمان کا ٹرائل 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی

لاہور ہائیکورٹ میں منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار ملزم کی درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ چالان ابھی تک عدالت کو کیوں نہیں بھجوایا گیا؟،پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ مقدمے کا تفتیشی افسر تبدیل ہونے کی وجہ سے چالان نہیں بھجوایا جا سکا تھا، اب چالان داخل ہو گیا ہے، دوران سماعت عدالت نے پراسیکیوٹر پر مقدمے کا چالان بر وقت نہ بھجوانے پر برہمی کا اظہار کیا،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نہ چالان پیش ہوتا ہے اور نہ ہی آپ کے قانونی مشیر، آئندہ بر وقت چالان پیش نہ ہونے پر آپ کو شوکاز جاری کیا جائے گا، عدالت قانون کی پابند ہے، گواہوں کے پیش نہ ہونے پر ضمانت دینا ہوتی ہے،صرف یہاں نہیں بلکہ ٹرائل کورٹ میں بھی اپنے گواہوں کی پیشی کو یقینی بنائیں،صرف مقدمہ درج کروانا کافی نہیں ہوتا، اسے منطقی انجام تک پہنچانا ہوتا ہے،عدالت نے درخواست نمٹا دی

Shares: