زیرالتوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے، جسٹس منصور علی شاہ

0
44
mansorralishah

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ زیرالتوا مقدمات کا بوجھ کم کرنے کی ضرورت ہے، بزنس سیکٹر کے لوگ مصالحتی فورم سے رجوع کریں۔

شہر قائد کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ سنگاپور میں کارپوریٹ سیکٹر کے مسائل ثالثی فورم پر حل ہوتے ہیں، ہمیں معیشت پر کام کرنے کی ضرورت ہے، بی آر آئی کے تحت ملک میں سرمایہ کاری آسکتی ہے، بی آر آئی ایک اچھا موقع ہے اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے، پاکستانی کاروباری برادری کو اس کیلئے خود کو تیار کرنا چاہئے،عدالتوں میں 24 لاکھ سے زائد مقدمات زیر سماعت ہیں اور ججز کی تعداد 4 ہزار ہے، دنیا بھر میں کاروباری ادارے ثالثی کے ذریعے مسائل حل کررہے ہیں لہٰذا پاکستان میں بھی کمپنیاں ثالثی کیلئے ماہرین رکھیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اے ڈی آر کا قانون 2017 سے ہے لیکن اس بارے میں آگاہی نہیں۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس عتیق شاہ کا کہنا تھا کہ قبائلی تنازعات کے حل میں ثالثی کا نظام موثر ہے، ثالثی نظام سے سائلین کے اخراجات میں کمی آئےگی۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد شفیع صدیقی کا کہنا تھا کہ ثالثی کا مکمل نظام موجود ہے، ثالثی سے 2019 میں 428 مقدمات حل کیے گئے ہیں۔

Leave a reply