سچ سامنے آیا،ریاستی اداروں پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد،اندھے قتل کا قاتل گرفتار
لنڈی کوتل (باغی ٹی وی رپورٹ)سچ سامنے آیا،ریاستی اداروں پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد،اندھے قتل کا قاتل گرفتار
تفصیلات کے مطابق 18 اگست 2024 کو لنڈی کوتل بائی پاس پر ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں خوگا خیل سے منتخب یوتھ کونسلر اور نوجوان فٹ بال کھلاڑی لاوید شاہ کو گولی مار کر قتل کیا گیا۔ لاوید شاہ اپنے اخلاق اور ملنسار طبیعت کی وجہ سے علاقے میں ایک ہردلعزیز شخصیت کے طور پر مشہور تھے۔ انہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال لنڈی کوتل اور بعد ازاں پشاور منتقل کیا گیا۔
قتل کے بعد، پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے فوری تحقیقات کا آغاز کیا، مگر بعض ریاست مخالف عناصر نے اس سانحے کو پروپیگنڈہ کا ذریعہ بناتے ہوئے ریاست اور سیکیورٹی اداروں پر بے بنیاد الزامات لگانا شروع کر دیے۔ بجائے اس کے کہ ان عناصر نے مجرموں کی گرفتاری میں مدد کی ہوتی، انہوں نے اس واقعے کو ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی اور عوام کو بھڑکانے کا موقع بنایا۔
22 اگست کو لاوید شاہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کر گئے، جس کے بعد 25 اگست کو خیبر سپورٹس کلب کی جانب سے ان کے لیے انصاف دلانے کے لیے ایک ریلی نکالی گئی۔ اس ریلی کو بھی ریاست مخالف عناصر نے ہائی جیک کیا اور پولیس اور سیکیورٹی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی۔
پولیس نے تمام پروپیگنڈے کو نظرانداز کرتے ہوئے سائنسی بنیادوں پر تفتیش جاری رکھی۔ حالانکہ واقعہ کے وقت موجود 200 سے زائد افراد میں سے کسی نے بھی قاتلوں کی شناخت یا مدد نہیں کی، پولیس نے مسلسل محنت جاری رکھی۔ 30 ستمبر 2024 کو پولیس نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے قاتل محمد نواز ولد سمندر خان کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا۔ دوران تفتیش، قاتل نے اعتراف کیا کہ اس نے لاوید شاہ کو غیرت کے نام پر قتل کیا اور وجہِ عناد مستورات تھیں۔
پولیس کی اس کامیاب کارروائی سے ثابت ہو گیا کہ ریاست اور اس کے ادارے عوام کے تحفظ کے لیے سرگرم ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ایسے عناصر سے ہوشیار رہیں جو ریاست مخالف پروپیگنڈے کے ذریعے مظلوم خاندانوں کے جذبات سے کھیلتے ہیں اور اپنی سیاست کو لاشوں پر قائم کرتے ہیں۔