سپریم کورٹ کے متنازعہ فیصلے کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے کارکنان نے مری ایکسپریس وے پر شدید احتجاج کیا۔ یہ احتجاج عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے کے خلاف تھا جس میں مخصوص نشستوں کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حق میں دیا گیا تھا۔فیصلہ آنے کے بعد ہی بڑی تعداد میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان مری ایکسپریس وے پر جمع ہونا شروع ہوگئے۔ احتجاجیوں نے سڑک پر ٹائر جلا کر راستہ بند کردیا، جس کے نتیجے میں آمدورفت مکمل طور پر متاثر ہوئی۔ اس کارروائی سے نہ صرف عام شہریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا بلکہ سیاحوں کے لیے بھی مشکلات پیدا ہوئیں۔مظاہرین نے نعرے بازی کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو مسترد کردیا اور اسے جمہوریت کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہ فیصلہ ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرے گا اور انتخابی عمل کو متاثر کرے گا۔
پولیس نے احتجاج کو پرامن رکھنے کی کوشش کی، لیکن صورتحال کشیدہ رہی۔ مقامی انتظامیہ نے مظاہرین سے بات چیت کی کوشش کی تاکہ سڑک کو کھلوایا جا سکے، لیکن کارکنان نے اپنے مطالبات پر اڑے رہنے کا عزم ظاہر کیا۔احتجاج کے دوران ایمبولینس گزرنے کی کوشش کر رہی تھی تو مظاہرین نے فوراً راستہ خالی کر دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے مقامی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے جمہوری حق کے لیے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عدالتی فیصلہ ان کے ووٹرز کے حقوق کی پامالی ہے اور وہ اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔دوسری جانب، حکومتی حلقوں نے اس احتجاج کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنا ہر شہری کا فرض ہے اور اس طرح کے احتجاج سے ملک میں بدامنی پھیل سکتی ہے۔

مری میں مسلم لیگ (ن) کا احتجاج، ایکسپریس وے بند
Shares:







