موسیٰ خیل میں اغوا کیے گئے 20 مزدور بازیاب

0
28
balochistan

بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں اغوا کیے گئے 20 مزدوروں کو بازیاب کروا لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ آج صبح پیش آیا جب مسلح افراد نے گیس کمپنی کے ایک کیمپ پر حملہ کیا اور مزدوروں کو اغوا کر لیا۔ اغوا کے بعد مسلح افراد نے کیمپ پر فائرنگ کی اور 8 بلڈوزر کو نذرِ آتش کر دیا۔پولیس نے بتایا کہ مغویوں کو بحفاظت چھوڑ دیا گیا ہے اور اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ واقعے کی وجہ اور ملزمان کے مقاصد کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ تاہم، پولیس کا کہنا ہے کہ وہ حملہ آوروں کا سراغ لگانے کے لیے کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔بلوچستان کا ضلع موسیٰ خیل ماضی میں بھی ایسے پرتشدد واقعات کا شکار رہا ہے۔ یہ علاقہ لورالائی اور رکھنی بارکھان کے درمیان واقع ہے اور یہاں اکثر شدت پسند گروہوں کی سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔

اس واقعے سے ایک دن قبل کوئٹہ کے پنجگور علاقے خدا آبادان میں مسلح افراد نے ایک گھر پر حملہ کیا تھا، جس میں 7 مزدور جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔ تمام جاں بحق افراد مزدوری کے لیے آئے ہوئے تھے اور آپس میں قریبی رشتہ دار تھے۔ اس واقعے نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ اگست 2024 میں موسیٰ خیل کے علاقے راڑہ شم میں ایک اور وحشیانہ واقعہ پیش آیا تھا، جہاں مسلح افراد نے 23 مسافروں کو ٹرکوں اور بسوں سے اتار کر قتل کر دیا تھا۔ ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کے مطابق تمام افراد کو بے دردی سے فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتارا گیا۔بلوچستان میں مسلسل بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات نے صوبے میں سیکیورٹی خدشات میں اضافہ کیا ہے۔ مقامی انتظامیہ اور سیکیورٹی فورسز صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہیں، لیکن اس کے باوجود شدت پسندوں کی کارروائیاں جاری ہیں، جس سے نہ صرف عام شہریوں بلکہ مزدور طبقے کی زندگیوں کو بھی سنگین خطرات لاحق ہیں۔

Leave a reply