قطر ایئر ویز کے مسافر کو دوران پرواز ایک خاتون مسافر کی لاش کے ساتھ بٹھا دیا گیا
ایک ایئر لائن کے مسافر نے اس وقت اپنے شدید صدمے کا اظہار کیا جب کیبن کے عملے نے دوران پرواز اسے ایک خاتون مسافر کی لاش کے ساتھ بیٹھنے کے لیے کہا، جو پرواز کے دوران انتقال کر گئی تھیں۔آسٹریلوی جوڑا، میچل رنگ اور جینیفر کولن، جو کہ میلبورن سے دوحہ جانے والی قطر ایئر ویز کی پرواز پر تھے، نے بتایا کہ ایک خاتون مسافر ان کے قریب چلتے ہوئے گر کر بے ہوش ہو گئیں۔ رنگ نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ کیبن کے عملے کو خاتون کی جان بچانے کی کوشش کرتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔”بدقسمتی سے، خاتون کو بچایا نہیں جا سکا، جو دیکھنا بہت دل دہلا دینے والا تھا۔” عملے نے خاتون کی لاش کو بزنس کلاس کے حصے کی طرف لے جانے کی کوشش کی، لیکن وہ تنگ راستے میں لاش کو منتقل کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائے، "تو پھر وہ تھوڑے پریشان دکھے اور پھر میری طرف دیکھا، اور چونکہ میرے پاس بیٹھنے کے لیے خالی سیٹیں تھیں، تو انہوں نے مجھ سے کہا، ‘کیا آپ تھوڑی جگہ بدل سکتے ہیں؟’ اور میں نے کہا، ‘جی، کوئی مسئلہ نہیں’، اور پھر انہوں نے خاتون کو میرے سیٹ پر بٹھا دیا۔”
رنگ نے کہا کہ اس کے بعد وہ تقریباً چار گھنٹے کی باقی پرواز کے دوران لاش کے ساتھ بیٹھے رہے، حالانکہ ان کے ارد گرد دیگر خالی سیٹیں موجود تھیں۔ "میں بہت حیران تھی،” کولن نے نائن کو بتایا، اور اس تجربے کو "صدمے کا سامنا” قرار دیا۔کہا کہ "ہم یہ بالکل سمجھتے ہیں کہ ہم ایئر لائن کو اس غمزدہ خاتون کی موت کا ذمہ دار نہیں ٹھہرا سکتے، مگر پھر بھی ایئر لائن کو مسافروں کے حوالے سے کوئی پروٹوکول ہونا چاہیے،”
قطر ایئر ویز کے ترجمان نے سی این این کو ایک ای میل بیان میں کہا کہ کمپنی کے خیالات ان مسافر کے خاندان کے ساتھ ہیں جو حالیہ قطر ایئر ویز کی پرواز میں انتقال کر گئی تھی۔”ہم نے اس مسافر کے خاندان کے ساتھ رابطہ کیا ہے اور ان کے دکھ میں شریک ہونے کے لیے اپنی تعزیت پیش کی ہے۔ ہم نے متاثرہ مسافروں سے بھی براہ راست بات کی ہے تاکہ ان کی تشویشات کو دور کیا جا سکے،” "ہماری ترجیح ہمارے تمام مسافروں کی حفاظت اور آرام ہے۔”
جب پرواز لینڈ کر گئی، تو رنگ نے بتایا کہ ان کے علاقے کے مسافروں کو اس وقت تک اپنی سیٹوں پر رہنے کو کہا گیا جب تک کہ ایمبولینس کے عملہ اور پولیس کی موجودگی میں لاش کو ہٹایا نہ جائے۔”مجھے یقین نہیں آ رہا تھا کہ انہوں نے ہمیں اس وقت تک رکنے کا کہا،” انہوں نے کہا، اور یہ بھی بتایا کہ وہ اس وقت موجود تھے جب ایمبولینس کے عملے نے کمبل کو ہٹایا۔جوڑے نے کہا کہ ایئر لائن نے انہیں فوراً رابطہ نہیں کیا، اور ان کا کہنا تھا کہ ایئر لائن کو ان کے ساتھ "دیکھ بھال کا فرض” ادا کرنا چاہیے تھا۔رنگ نے کہا کہ انہیں ایئر لائن سے مشاورت کی توقع تھی۔