مرکزی مسلم لیگ ہاؤس میں 7 روزہ اسمارٹ پروڈکشن ورکشاپ کا کامیاب انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں اور میڈیا ورکرز نے بھرپور شرکت کی۔ ورکشاپ کا مقصد نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو جدید میڈیا تقاضوں کے مطابق نکھارنا اور انہیں پیشہ ورانہ انداز میں عوامی رائے تک رسائی کے قابل بنانا تھا۔ورکشاپ کے دوران میڈیا مینجمنٹ، پریس ریلیز رائٹنگ، جدید صحافتی اصول و ضوابط، اور سوشل میڈیا کے مؤثر استعمال پر خصوصی لیکچرز دیے گئے۔ شرکاء کو موجودہ میڈیا ماحول میں مؤثر اور مثبت پیغام رسانی کی تکنیکوں سے روشناس کرایا گیا۔ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں اسناد تقسیم کی گئیں، جبکہ ٹرینرز کو اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں۔

مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے اپنے خطاب میں کہاکہ صحافت کو سچائی، دیانتداری اور قومی ذمہ داری کے اصولوں پر استوار کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ریٹنگ اور وائرل مواد کے جنون میں پھیلائی جانے والی غیر مصدقہ معلومات معاشرے میں انتشار اور بے یقینی کو جنم دیتی ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ نوجوان مثبت سوچ اور ذمہ دارانہ بیانیے کے ذریعے میڈیا کا مؤثر استعمال سیکھیں۔ مرکزی مسلم لیگ کا میڈیا وژن اصلاحی، تعمیری اور قومی مفادات سے ہم آہنگ ہے۔مرکزی مسلم لیگ سندھ کے صدر فیصل ندیم کاکہناتھاکہ نوجوانوں کو تعلیم، ہنر، اور اخلاق کے زیور سے آراستہ کرنا ہماری ترجیح ہے تاکہ وہ باشعور، باکردار اور مؤثر شہری بن سکیں۔ملک و قوم کے خلاف پھیلائی جانے والی منفی مہمات کا جواب مثبت اور مدلل انداز میں دینے کے لیے میڈیا ورکرز کی تربیت ناگزیر ہے۔ کراچی کے صدر احمد ندیم اعوان نے کہامیڈیا کی برق رفتاری سے ہم آہنگ ہونے کے لیے ہمیں روایتی طریقے چھوڑ کر جدید ڈیجیٹل ذرائع اپنانے ہوں گے۔ یہی آج کی صحافت کا تقاضا ہے۔

مرکزی ترجمان تابش قیوم نے اختتامی گفتگو میں کہامرکزی مسلم لیگ ڈیجیٹل میدان میں نوجوانوں کی صلاحیتیں نکھار کر انہیں روزگار کے مؤثر مواقع فراہم کر رہی ہے۔ ‘صلاحیت بڑھاؤ، اپناؤ، کماؤ’ جیسے پروگرام ہماری جدوجہد کی عملی مثال ہیں۔مرکزی مسلم لیگ آئندہ بھی نوجوانوں کی تربیت، میڈیا کے فروغ اور قومی بیانیے کی ترویج کے لیے ایسے عملی اقدامات کرتی رہے گی۔سندھ کے ترجمان طٰہ منیب کا کہنا تھا کہ اسمارٹ پروڈکشن ورکشاپ کا بنیادی مقصد نوجوانوں کو میڈیا میں مثبت کردار ادا کرنے کے قابل بنانا ہے، تاکہ وہ جماعت کے پیغام کو پیشہ ورانہ انداز میں عوام تک پہنچا سکیں۔

Shares: