ڈچ شہر ایسن میں واقع ڈرینٹس میوزیم میں چوروں نے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کرتے ہوئے قدیم نوادرات کو چوری کر لیا، جن میں تقریباً 2,500 سال پرانا سونے کا ہیلمیٹ بھی شامل ہے۔
یہ واردات ہفتے کی صبح کے ابتدائی اوقات میں ہوئی، جب مقامی پولیس کو صبح 3:45 پر دھماکے کی اطلاع ملی۔پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی جس میں چوروں کو میوزیم کے بیرونی دروازے کو کھولتے ہوئے دکھایا گیا، جس کے بعد دھماکے کی آواز اور دھواں بلند ہوا۔ چوروں نے تقریباً 50 قبل مسیح کے تین سونے کے کڑے اور پانچویں صدی قبل مسیح کا "ہیلمیٹ آف کوٹوفینیستی” چرالیا، جو رومانیہ کے نیشنل ہسٹری میوزیم کی طرف سے قرض پر دیا گیا تھا۔ یہ نوادرات "ڈیشیا، ایمپائر آف گولڈ اینڈ سلور” کے عنوان سے ایک نمائش کا حصہ تھے جو جولائی سے جاری تھی .
ڈرینٹس میوزیم نے اپنے ویب سائٹ پر ایک بیان میں کوٹوفینیستی ہیلمیٹ کو ایک "شاہکار” قرار دیا ہے، جو تقریباً سو سال قبل رومانیہ کے ایک گاؤں میں دریافت ہوا تھا۔ اس ہیلمیٹ پر ایسی میتھالوجیکل مناظر بنے ہیں، جن میں ایک جوڑی آنکھیں بھی شامل ہیں، جو جنگ میں دشمنوں کو خوفزدہ کرنے اور "بُرے نظر” سے بچانے کے لیے ڈیزائن کی گئی تھیں۔یہ نمائش اتوار کو ختم ہونے والی تھی، لیکن میوزیم چوری کے باعث پورے ہفتے کے آخر میں بند رہا۔ دھماکے سے میوزیم کی عمارت کو نقصان پہنچا، لیکن خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈچ پولیس نے اعلان کیا کہ وہ عالمی پولیس ایجنسی انٹرپول کے ساتھ مل کر تحقیقات کر رہی ہے، اور اتوار تک انہیں 50 سے زیادہ معلومات ملی ہیں۔ پولیس نے ایک چوری شدہ گاڑی کے بارے میں معلومات تلاش کرنا شروع کی جو اس سے قبل آلکمار شہر سے چوری ہوئی تھی اور چوری کے فوراً بعد تقریباً 4 میل دور ایک آگ میں جلی ہوئی حالت میں پائی گئی۔ پولیس کا خیال ہے کہ چوروں نے اس گاڑی کو چھوڑا اور ایک مختلف گاڑی میں فرار ہو گئے۔
ڈرینٹس میوزیم کے جنرل ڈائریکٹر ہیری ٹوپان نے اس واقعے کو "یوم سیاہ” کے طور پر بیان کیا، نہ صرف اپنے ادارے کے لیے بلکہ رومانیہ کے نیشنل ہسٹری میوزیم کے لیے بھی۔ انہوں نے کہا، "ہم اس سانحے سے شدید صدمے میں ہیں۔ اس کے 170 سالہ تاریخ میں ایسا واقعہ کبھی نہیں ہوا۔ یہ ہمارے رومانیہ کے ساتھیوں کے لیے بھی بڑا دکھ کا باعث ہے۔”








