بھارتی ہندووں کی بربریت۔ مذہب تبدیل نہ کرنے اور شادی سے انکار پر مسلمان لڑکی کو زندہ جلادیا

0
25

بھارتی ریاست بہار کے شہر وشالی میں رسالپور گاوں کی 20 سالہ مسلمان لڑکی گلناز خاتون کومذہب تبدیل کر کے ہندو لڑکے سے شادی کرنے سے انکار کرنے پر زندہ جلائے جانے کے خلاف مظاہروں میں شدت آگئی جس کے بعد پولیس نےبالآخر ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق گلناز خاتون جس کی آئندہ ماہ شادی ہونے والی تھی، علاقے کا ایک نوجوان ستیش کماراس سے شادی کرنا چاہتا تھا لیکن وہ چونکہ ہندو مذہب سے تعلق رکھتا تھا اس لئے گلناز نے اس سے شادی سے انکار کردیا جس کا ستیش کمار کو بے حد رنج تھا۔ گلناز کے گھر والوں نے اس کی شادی طے کر دی۔ 30 اکتوبر کو گلناز اپنی بہن گلشن پروین کے ہمراہ گھر کا کوڑا کرکٹ پھینکنے باہر نکلی تو ستیش کمار نے اپنے کزن چندن اور اس کے باپ وجے رائے کی مدد سے گلناز کو پکڑ لیااور اسے ایک بار پھر شادی کے لئے مجبور کیا۔ گلناز نے بتایا کہ وہ مسلمان ہے اور ہندو سے شادی نہیں کر سکتی تو ستیش نے اسے مڈہب تبدیل کرنے کو کہا۔ گلناز کے انکار پر چندن نے اسے پکڑاجب کہ اس کے باپ وجے رائے نے اس پر مٹی کا تیل چھڑکا اور ستیش نے اسے آگ لگا دی جس سے گلناز کا 75 فی صد جسم جل گیا۔ تینوں ملزمان وہاں سے فرار ہوگئے۔ گلناز کی بہن گلشن کی گواہی اور ملزمان کے بارے میں بتانے کے باوجود پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ گلناز خاتون نے ایک ویڈیو میں تمام حقائق ریکارڈ کر کے ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلا دی۔ گلناز 15 نومبر کو انتقال کر گئی۔ جس کے بعد وشالی اور پٹنہ بھر میں کئی این جی اوز اور سیاسی جماعتوں نے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے پولیس پر دباو ڈالا۔ گزشتہ روز پولیس نے ستیش کمار کو گرفتار کرلیا جب کہ دیگر دو ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ 

Leave a reply