اسلام آباد: سینیٹر ایمل ولی خان نے سینیٹ میں اپنے خطاب کے دوران پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور خاص طور پر عدلیہ کی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ ترمیمات جمہوریت کی بقا، دستور کی طاقت، اور پارلیمان کی حیثیت کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ اصلاحات اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ مستقبل میں ایسے ججز کی تقرریاں نہ ہوں جو عوام کے مفادات کے خلاف فیصلے کرتے ہیں، جیسے کہ ثاقب نثار اور جسٹس گلزار۔ایمل ولی خان نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ ان اصلاحات کے ذریعے پاکستان کو ایسے ججز کی ضرورت ہے جو واقعی انصاف کے متمنی ہوں، جیسے کہ فائق عیسیٰ، نہ کہ وہ ججز جو ماضی میں متنازعہ فیصلے دیتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ اس ترمیم کے بعد ایسے فیصلے اور ایسے لوگ سامنے نہیں آئیں گے۔”
انہوں نے حکومت کی طرف سے ججز کی تقرری کے اختیار کی حمایت کی اور کہا کہ اگر یہ اختیار حکومت کو نہ دیا جائے تو سینٹ کے کسی چھوٹے عہدیدار کو دے دیا جائے گا۔ ایمل ولی خان نے یہ بھی کہا کہ حکومت عوام کی نمائندہ ہے، اور اس کا کام نظام کو چلانا اور انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔سینیٹر ایمل ولی خان نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس بل میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ پہلے ہی کر لیا تھا، حالانکہ وہ ہر میٹنگ میں اپنی رائے پیش کرتے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کی ناتجربہ کاری اور غیرسنجیدگی کی وجہ سے اہم مسائل پر کوئی مثبت پیش رفت نہیں ہو سکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ "یہ پارٹی نہیں بلکہ ایک شخص کی مرضی ہے کہ فیصلے ہوں گے، اور یہی ان کی ناکامی کی وجہ ہے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر تمام پارلیمانی رہنما مل کر کام کریں تو ملک کے مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے۔ایمل ولی خان نے اپنی تقریر میں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ انہیں اور دیگر پارلیمانی رہنماؤں کو کسی بھی سیاسی اختلافات کے باوجود ایک دوسرے کے ساتھ بیٹھ کر کام کرنا ہوگا تاکہ عوام کی بہتری کے لیے اصلاحات کو نافذ کیا جا سکے۔ انہوں نے خاص طور پر جے یو آئی کی مثبت کردار کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات نے اس عمل میں اہمیت حاصل کی ہے۔
تقریر کے آخر میں، ایمل ولی خان نے سینیٹ میں موجود تمام رہنماؤں سے درخواست کی کہ وہ اس بل کی جلدی منظوری کے لیے ووٹنگ کریں تاکہ پاکستان کے عوام کو فوری طور پر فوائد حاصل ہوں۔ انہوں نے کہا، "یہ وقت بحث کا نہیں بلکہ عمل کا ہے۔ ہمیں مل کر اپنے ملک کی بہتری کے لیے کام کرنا ہوگا۔یہ تقریر سینیٹ میں موجود اراکین کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب رہی اور اس نے جمہوری اصلاحات کے حوالے سے ایک نئی بحث کا آغاز کیا۔ سینیٹر ایمل ولی خان کی یہ تقریر اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان کی سیاسی قیادت میں جمہوریت اور عدلیہ کی بہتری کے حوالے سے گہرے خدشات موجود ہیں اور ان کے حل کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

مستقبل میں عوامی مفادات کے خلاف فیصلے کرنے والے ججز کی تقرری روکی جائے گی، ایمل ولی خان
Shares: