مستونگ دھماکہ،سکول بچوں سمیت سات اموات ہو گئیں

mustong

بلوچستان کے علاقے مستونگ میں گرلز ہائی اسکول سول ہسپتال چوک پر بم دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک 15 زخمی ہو گئے ہیں،

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں گرلز ہائی سکول کے قریب دھماکہ بچوں سمیت سات افراد جانبحق ہوئے ہیں جبکہ 17 زخمی ہیں ان میں سے 6 کی حالت تشویشناک بتایا جاتا ہے جنہیں کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے،جاں بحق افراد میں سکول کے بچے اور ایک پولیس اہلکار شامل ہے، دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں بھی زیادہ سکول کے بچے ہیں،پولیس حکام کے مطابق پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، سکو ل کی گاڑی قریب سے گزر رہی تھی وہ بھی دھماکے کی زد میں آ گئی ہے، بم دھماکے میں چوک پر موجود پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ دیگر گاڑیوں اور رکشوں کو بھی نقصان پہنچا ہے

ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے مستونگ میں اسکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے،ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے، واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہےمستونگ دھماکے کے پیش نظرکوئٹہ کے سول اسپتال، بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

قائمقام صدر مملکت، وزیراعظم، وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیر داخلہ کی مستونگ دھماکے کی مذمت
قائمقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے مستونگ دھماکے کی شدید مذمت کی ہے،قائمقام صدر نے بچوں اور پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے پر دلی رنج و افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ قوم دہشتگردی کے خاتمے تک سیکورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے.قائمقام صدر نے ملک سے دہشت گردی کا جڑ سے خاتمہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا.

دہشتگردوں کا اسکول گاڑی پر دھماکہ بلوچستان میں انکی تعلیم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے.وزیراعظم
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے مستونگ میں گرلز ہائی اسکول اور پولیس وین پر بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے، وزیرِاعظم نے دھماکے میں تین بچوں اور ایک پولیس اہلکار کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہارکیا ہے،وزیرِاعظم نے شہداء کی بلندی درجات اور اہل خانہ کیلئے صبر کی دعا کی ہے،وزیرِ اعظم نے ذمہ داران کی نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے،وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کا اسکول پر دھماکہ بلوچستان میں انکی تعلیم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے. دھشتگرد ایسے بزدلانہ حملوں سے ہماری قوم کے حوصلے پست نہیں کر سکتے. ایسے حملے حکومت کے بلوچستان میں تعلیم و ترقی کے فروغ کے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے. دھشتگردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے. ملک و قوم کی خاطر قربانیاں دینے والے پولیس کے افسران و جوانوں پر پوری قوم کو فخر ہے.

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مستونگ میں دھماکے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ دہشت گردوں نے غریب مزدوروں کے ساتھ اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، انسانیت سوز واقعہ قابل مذمت ہے ،دہشت گردوں نے سافٹ ٹارگٹ میں اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، معصوم بچوں اور بے گناہ افراد کے خون کا حساب لیں گے، شہری آبادی میں مقامی افراد کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی ،مل جل کر ہی دہشت گردی کے عفریت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے،

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے مستونگ میں سول ہسپتال چوک کے قریب دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بچوں۔ پولیس اہلکاروں سمیت 7 افرادکی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے شہداء کے خاندانوں سےدلی ہمدردی و اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم بچوں کو نشانہ بنانے کے واقعہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، بچوں کو نشانہ بناکر بربریت کا مظاہرہ کیا گیا۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ معصوم بچوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وفاقی وزیرداخلہ نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی

Comments are closed.