مطالبات نہ مانے گئے تو آخری مذاکرات ہوں گے،حافظ نعیم الرحمان

0
51

امیر جماعت اسلامی، حافظ نعیم الرحمان نے ایک اہم خطاب میں کہا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات کو تسلیم نہ کیا تو آج ہونے والے مذاکرات آخری ثابت ہو سکتے ہیں، اس کے بعد مزید مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی نے اس وقت عوام کی ترجمانی کی جب قوم مایوسی میں ڈوبی ہوئی تھی اور ہر طرف خاموشی کا عالم تھا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اپنے مطالبات پر قائم ہے اور اس دھرنے سے پورے ملک میں امید پیدا ہوئی ہے۔
انہوں نے حکمران طبقے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ آئی پی پیز (نجی بجلی گھروں) کے ذریعے عوام کا استحصال کیا جا رہا ہے اور ملک کی معیشت کو تباہ کرنے والے حکومتی ٹولے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمان نے اپنے دھرنے کے ایجنڈے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ ان کے مطالبات میں بجلی کی قیمتوں میں کمی، آٹا، چینی، دال اور بچوں کے دودھ پر ٹیکس کا خاتمہ شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے مطالبات ناجائز نہیں ہیں بلکہ قوم کی آواز ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں نہ جایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ریلیف نہ دیا تو یہ دھرنا پورے ملک میں پھیل جائے گا۔ حافظ نعیم الرحمان نے اس بات کا اعلان بھی کیا کہ بہت جلد جماعت اسلامی کی رابطہ عوام مہم کا آغاز ہوگا، جو ہر گھر اور ہر ضلع تک جائے گی۔آج حکومت کے ساتھ مذاکرات کا ایک اور دور ہونے جا رہا ہے، جس کے حوالے سے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو یہ مذاکرات آخری ہوں گے، اور اس کے بعد مذاکرات کا سلسلہ ختم کر دیا جائے گا۔

Leave a reply