اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے بلوچ یکجہتی کونسل کے مظاہرین سے نگران وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی کے اراکین نے مذاکرات کیے۔
باغی ٹی وی: تفصیلات کےمطابق وفاقی وزرا فواد حسن فواد اور مرتضیٰ سولنگی نےمظاہرین سے بات چیت کی اس موقع پر گورنر بلوچستان ملک ولی کاکڑ بھی نگران وفاقی وزرا کے ہمراہ موجود تھے، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے نمائندوں سے گفتگو میں فواد حسن فواد کا کہنا تھا کہ وہ یہاں وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کرنے آئے ہیں، مظاہرین کے تمام جائز مطالبات پورے کئے جائیں گے، سابق رکنِ قومی اسمبلی علی وزیر، فرحت اللہ بابر اور سینیٹر مشتاق احمد، بھی بلوچ یکجہتی کونسل کے مظاہرے میں شریک تھے-
کمیٹی کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ طرفین میں گفتگو اچھے ماحول میں ہوئی، فریقین کی جانب سے آج دوبارہ مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ اس سے پہلے دن میں بھی گورنر بلوچستان ملک ولی کاکڑ نے مظاہرین سے مذاکرات کئے۔
بھارت کے مشہور موٹیویشنل اسپیکر کا نئی نویلی بیوی پر تشدد،مقدمہ درج
دوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے خضدار، حب، قلات، گوادر سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہرے اورشٹربند ہڑتالیں کی گئیں اور بھوانی کےمقام پر کراچی، کوئٹہ قومی شاہراہ پر دھرنےکےباعث ٹریفک دوسرے روز بھی معطل رہی۔