پاکستان اسلامک کونسل کے چیئرمین اور جامعہ سعیدیہ سلفیہ کے پرنسپل ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر نے صوبہ خیبر پختون خواہ اور گلگت بلتستان میں آنے والے شدید سلاب اور کلاؤڈ برساتی کی تباہ کاریوں پر گہری تشویش اور شدید افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متاثرہ علاقوں کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی اداروں، فلاحی تنظیموں اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ بروقت اور مؤثر امدادی اقدامات کریں تاکہ اس انسانی المیے کا جلد از جلد خاتمہ ممکن ہو سکے۔

ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر نے کہا کہ قدرتی آفات نے صرف انسانی جانوں کو نہیں بلکہ بنیادی ڈھانچے، انفراسٹرکچر، زرعی زمینوں اور گھریلو املاک کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے جو مقامی معیشت اور روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملکی اور علاقائی سطح پر تمام متعلقہ حکومتی ادارے فوری اور مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کریں تاکہ متاثرین کو بروقت ریلیف دیا جا سکے۔۔حکومتی اور نان گورنمنٹ اداروں کو چاہیے کہ وہ ریلیف اور بحالی کے عمل کو مؤثر بنانے کے لیے تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دیں تاکہ گھروں، اسکولوں اور سڑکوں کی مرمت جلد شروع کی جا سکے۔ امدادی سرگرمیاں شفاف اور منصفانہ طریقے سے انجام دی جائیں تاکہ ہر متاثرہ فرد تک مساوی مدد پہنچ سکے، اور کسی قسم کی سیاسی یا سماجی رکاوٹ نہ ہو۔ بحران میں مبتلا علاقوں میں تعلیمی اداروں کا فوری از سر نو آغاز یقینی بنایا جائے تاکہ تعلیمی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں اور بچوں کا تعلیمی سلسلہ جاری رہے۔ مقامی کمیونٹیز کے ساتھ مل کر قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کئے جائیں تاکہ آئندہ ایسے حادثات کے نقصانات کو کم سے کم کیا جا سکے۔

ڈاکٹر حافظ مسعود اظہر نے اس مشکل گھڑی میں ملک بھر کے افراد سے اپیل کی کہ وہ متاثرین کی امداد کے لیے مالی، اخلاقی اور عملی تعاون فراہم کریں تاکہ پاکستانی قوم کا جذبہ وحدت اور بھائی چارہ مضبوط رہے۔ پاکستان کی ترقی و خوشحالی اسی میں مضمر ہے کہ ہر بحران کے وقت ہم ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہوں اور مل کر مشکلات کا مقابلہ کریں۔پاکستان اسلامک کونسل کی جانب سے یہ پیغام بھی دیا گیا ہے کہ حکومت، سول سوسائٹی، مذہبی رہنماؤں اور عوام کو مل کر ایک مربوط حکمت عملی تشکیل دینی ہوگی تاکہ متاثرہ علاقوں کی مکمل بحالی کو یقینی بنایا جا سکے اور مستقبل میں اس قسم کے قدرتی آفات سے بچاؤ کے اقدامات کو مضبوط کیا جا سکے۔

Shares: