اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ ہمارے مطالبات پورے کیے بغیر مسئلہ خوشگوار انداز میں حل ہونا ممکن نہیں-
باغی ٹی وی: نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہ بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہمارا اعلان ڈی چوک سے متعلق تھا لیکن انتظامیہ کی طرف سے ڈی چوک کی اجازت نہیں مل رہی تھی،انتظامیہ کی تجویز آئی کے اسلام آباد کے مضافات میں جلسہ کریں یہ تجویز ہم بانی پی ٹی آئی کے پاس لے کر گئے جس پر انہوں نے آمادگی کا اظہار کیا، جب مضافات میں جلسے کی تجویز ساتھیوں سے ڈسکس کی تو ساتھیوں نے ماننے سے انکار کیا، بشریٰ بی بی نے کہا کہ وہ ڈی چوک ہی جائیں گی، اس وجہ سے تجویز قبول نہ ہوسکی۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہمارے مطالبات پورے کیے بغیر مسئلہ خوشگوار انداز میں حل ہونا ممکن نہیں،گزشتہ رات کے مذاکرات میں احتجاج اور رہائی سے متعلق مثبت پیشرفت نہ ہوسکی، بانی پی ٹی آئی کی رہائی قانونی عمل سے ہونی ہے، اس قانونی عمل کا بٹن حکومت کے ہاتھ میں ہے، یہ مقدمات پر اثرانداز ہورہے ہیں، احتجاج کی وجہ یہی ہے کہ ہماری قیادت کے خلاف قانون کو غیر قانونی طریقے سے استعمال کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب جمیعت علماء اسلام کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بشریٰ بی بی کو اسٹبلشمنٹ سے سپورٹ حاصل ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے،’مجھ سے اگر پوچھیں گے تو کہیں نہ کہیں پر ایسا ممکن ہے، اس کے بغیر شاید یہاں تک آنا ممکن نہیں تھا-