مظاہروں‌ کو روکنے کے لئے امریکی صدر کا فوج تعینات کرنیکا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں سیاہ فام شہری کی پولیس کے ہاتھوں قتل کے بعد جاری مظاہرے روکنے کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوج تعینات کرنے کا اعلان کر دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائیٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہنگامے ختم کرنے کے لیے فوج تعینات کروں گا، خطرناک گروہوں کے خطرناک حملے برداشت نہیں کئے جائیں گے۔کسی بھی شہر میں بدامنی کی اجازت نہیں دیں گے، ضرورت پڑی تو دوسرے شہروں میں بھی فوج بھیجیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے سیاہ فارم باشندے جارج فلائیڈ کو انصاف فراہم کیا جائے گا لیکن مظاہروں کی آڑ میں کچھ لوگ جلاوَ گھیراوَاور لوٹ مار سے گریز کریں۔ واشنگٹن ڈی سی میں جو ہوا وہ سراسر بدنامی تھی اور اب ہم امریکی دارلحکومت کی حفاظت کیلئے فیصلہ کن اقدام اٹھانے جا رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ بے گناہوں کیلئے خطرہ بننے والوں کو قانو ن کے مطابق سزا دیں گے۔ تیار رہیں، مظاہرین کو سخت سزاؤں اور جرمانے کا سامنا کرنا ہوگا۔ امریکہ میں ہنگاموں کو ختم کرنے کیلئے نئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے قوم سے خطاب کے دوران گورنرز کو مظاہرو ں کی جگہ نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا حکم بھی دیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے دوران وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین پر شیلنگ کی گئی۔

دوسری جانب ڈیمو کریٹک گورنرز نے مظاہرین کے خلاف فوج تعیناتی کی مخالفت کی۔ گورنر الی نوائے نے کہا ٹرمپ کورونا وبا کی ناکامی چھپانے کے لیے نیا ایشو لانا چاہتے ہیں

امریکی مظاہرین وائٹ ہاؤس میں داخل ، ٹرمپ اہلخانہ سمیت فرار

سیاہ فام شخص کی پولیس کے ہاتھوں موت ، احتجاج مظاہرے ، واشنگٹن ڈی سی میں کرفیو لگا دیا گیا

ہم نسل پرستی کے خلاف سیاہ فام برادری کے ساتھ ہیں، فیس بک کے مالک نے قانونی معاونت کیلئے دس ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کر دیا

سیاہ فام امریکی شہریوں کی جانب سے اپنے اوپر ظلم اور نا انصآفی کے خلاف احتجاج کا دائرہ وسیع اور شدت اختیار کرتا جار رہا ہے . اس سلسلے میں یہ احتجاج وائٹ ھاؤس تک پہنچ گیا ہے . اور اب وائٹ ھاؤس کےقریب چرچ کو آگ لگادی گئی ہے.

خیال رہے کہ امریکا میں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے مظاہرے چھٹے روز میں داخل ہو گئے، دارالحکومت واشنگٹن سمیت پچیس شہروں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا، مظاہرین وائیٹ ہاؤس میں داخل ہوئے جس کے بعد امریکی صدر زیر زمین بینکرز میں چلے گئے

امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت کئی ریاستوں کے بڑے شہروں میں رات کا کرفیواور ہنگامی حالت کا نفاذ کر دیا گیا ہے پولیس کے ساتھ ملٹری،نیشنل گارڈ اور ایف بی آئی بھی حرکت میں آگئی۔ایک سیاہ فام امریکی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے بعدحالات قابو سے باہرہیں

وائیٹ ہاؤس کے باہر مظاہرین نے دہشت گرد وائیٹ ہاؤس میں بیٹھا ہے جیسے نعرے لگائے،امریکہ کی دیگر ریاستوں‌ میں‌ 15 سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے،عوام کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا، مختلف ریاستوں میں پولیس موبائل سمیت کئی گاڑیوں اور دکانوں کو نذرآتش کردیا گیا ہے

واضح رہے کہ سیاہ فام جارج کو شہر مینیا میں پولیس اہلکار نے گردن پر گھٹنا رکھ کر دبایا جس سے اس کی موت ہو گئی تھی اسکے بعد سے امریکہ میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

 

امریکہ اپنے شہریوں پر تشدد بند کرے، ایران کا مطالبہ

Comments are closed.