اوچ شریف میں مضر صحت غیر معیاری مشروبات کی کھلم کھلا تیاری شہریوں کی جانوں سے کھیلنے کا سلسلہ جاری پنجاب فوڈ اتھارٹی کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی شہریوں کا ڈپٹی کمشنر بہاولپور ڈاکٹر فرحان فاروق سے نوٹس لینے کا مطالبہ
اوچ شریف باغی ٹی وی ( نامہ نگار حبیب خان)اوچ شریف اور گردونواح کے علاقوں میں غیر معیاری، مضر صحت اور انسانی جانوں کے لیے خطرناک مشروبات کی تیاری اور فروخت کا سلسلہ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ خصوصاً "لیمن دودھ سوڈا” کے نام پر تیار کیے جانے والے یہ مشروب زہر قاتل بن چکے ہیں، جن کی تیاری میں ٹیکسٹائل کلرز، کیمیکل اور سکرین کا استعمال عام ہے۔زرائع کے مطابق ان جعلی مشروبات کی تیاری زنگ آلود مشینوں پر انتہائی ناقص صفائی کے ماحول میں کی جاتی ہے، جہاں حفظانِ صحت کے اصولوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ ورکروں کے پاس نہ دستانے ہوتے ہیں، نہ ہی سر ڈھانپنے کے لیے ٹوپیاں، اور ان کی میڈیکل فٹنس تک کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہوتا۔اوچ شریف میں درجنوں ایسے کارخانے قائم ہو چکے ہیں جہاں لیمن دودھ سوڈا، صندل شربت، الائچی، بادام اور دیگر اقسام کے مشروبات تیار کیے جا رہے ہیں۔ ماہرین صحت خبردار کرتے ہیں کہ ان مشروبات کے استعمال سے پیٹ کی شدید بیماریاں، آنتوں کی سوجن، انفیکشن، گیسٹرو، اور ڈائریا جیسی مہلک بیماریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔شہریوں کا کہنا ہے کہ ان مشروبات کا استعمال روزمرہ میں عام ہو چکا ہے، خاص طور پر گرم موسم میں لوگ پیاس بجھانے کے لیے ان کا استعمال کرتے ہیں، مگر لاعلمی میں اپنی صحت دائو پر لگا رہے ہیں۔پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے تاحال کسی قسم کی کارر وائی سامنے نہیں آئی، جو عوام میں شدید تشویش اور غصے کا باعث بن رہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ فوڈ اتھارٹی ایک خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہے اور انسانی صحت سے کھیلنے والوں کے خلاف کسی قسم کی مہم یا چیکنگ کا آغاز نہیں کیا گیا۔شہریوں وزیر احمد شہباز خان سمیع اللہ فاروقی عبد الستار ساجد خان ودیگر نے وزیراعلیٰ پنجاب، سیکریٹری فوڈ اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ان زہریلے مشروبات کے خلاف کارروائی کی جائے، تاکہ انسانی جانوں کو لاحق خطرات سے بچایا جا سکے اور ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے،