قصور شہر میں ناقص اور مضر صحت دودھ کی کھلے عام فروخت نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ مختلف علاقوں—اسٹیل باغ، قادی روڈ، کوٹ مراد خان، بسھسرپورہ اور قادر آباد—میں کم معیار دودھ و دہی کا کاروبار بے دھڑک جاری ہے جبکہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اور متعلقہ ادارے مکمل خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں

شہریوں کے مطابق دودھ میں کیمیکل اور ملاوٹ کا استعمال اس حد تک بڑھ چکا ہے کہ گھروں میں بیماریاں عام ہونا شروع ہو گئی ہیں۔ بچوں میں پیٹ کی تکالیف، بخار اور کمزوری کی شکایات بڑھ رہی ہیں، مگر انتظامیہ کی جانب سے اب تک کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

انجمن تحفظِ شہریان کے صدر ندیم اکبر بسرائی، جمیل احمد قصوری اور دیگر نمائندگان نے قصور ڈسٹرکٹ پریس کلب کے سروے میں بتایا کہ ملاوٹ مافیا کو متعلقہ اداروں کی غفلت کے باعث کھلی آزادی ملی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ ہوئی تو صورتحال مزید سنگین ہو جائے گی۔

علاقہ مکینوں نے ڈپٹی کمشنر قصور سے فوری نوٹس لینے اور ملاوٹ مافیا کے خلاف سخت آپریشن کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ شہریوں کو معیاری اور محفوظ خور و نوش کی اشیاء فراہم کی جا سکیں

Shares: