منیلا: فلپائن کے ایک کالج میں نقل روکنے کے لیے طالب علموں کو ‘اینٹی چیٹنگ ہیٹس’ پہننے کا حکم دیا گیا تو طلبا نے اپنی سہولت کے حساب سے دلچسپ اور مضحکہ خیز طریقے اپنالیے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئے-
باغی ٹی وی : فلپائنی میڈیا کے مطابق لیگازپائی شہر کے ایک کالج کی انتظامیہ نے طالب علموں سے کہا کہ امتحان میں نقل کرنا سختی سے منع ہے۔ انہیں کہا گیا کہ وہ اپنی آنکھوں کو دوسرے کے پرچے میں جھانکنے سے روکنے کے لیے پردہ نما ہیٹ، ٹوپیاں اور پردے تیار کرکے کمرہ امتحان میں داخل ہوں۔
پاک بھارت میچ میں ایمپائر کا متنازع فیصلہ،سابق کیوی آل راؤنڈر کا تبصرہ

اس حکم کے جواب میں ایک طالب علم انڈے رکھنے والی گتے سے بنی ہوئی ٹرے پہن کر آگیا۔ دوسرے طالب علم نے ہیلمٹ پہنا، تیسرا طالب علم پائپ نما کاغذی نلکیاں آنکھوں پر چپکا کر آگیا۔

جب یہ تصاویر سوشل میڈیا پر پہنچیں تو ایک جانب اس پر صارفین نے حیرت کا اظہار کیا تو دوسری جانب خود لوگوں نے اسے مضحکہ خیز بھی قرار دیا۔ ایک طالب علم نے کہا کہ وہ امتحان میں دیانت داری کے ساتھ ساتھ دلچسپی کا پہلو شامل کرنا چاہتے تھے۔
ہیکرز کا ایرانی وزارت انٹلیجنس کی ویب سائٹ پر حملہ
یہ واقعہ بائی کول یونیورسٹی کالج میں پیش آیا ہے طالبعلموں کو ہدایت دینے والی پروفیسر میری جوائے نے بتایا کہ وہ اپنی کلاسز میں دیانتداری کو یقینی بنانے کے لیے ایک اچھے ذریعے کو تلاش کررہی تھیں یہ آئیڈیا واقعی ‘مؤثر’ ثابت ہوا۔

اس خیال پر وسط مدتی امتحانات پر عملدرآمد کیا گیا جو اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں ہوئے۔
پروفیسر میری جوائے نے بتایا کہ بچوں کو کاغذ سے بنی بصری رکاوٹوں کا کہا گیا تھا لیکن انہوں نے اسے تخلیقی انداز میں تیار کیا ہے، بعض بچے منہ پر تھیلیاں پہن کر بھی آئے تھے پروفیسر میری جوئے نے اسے ایک ’’مؤثرتدبیر‘‘ قرار دیا کالج انتظامیہ نے کہا ہے کہ ان اقدامات سے اس سال نقل کا رجحان کم دیکھا گیا ہے۔
پروفیسر کی جانب سے فیس بک پر ان تصاویر کو پوسٹ کیا گیا جن کو ہزاروں افراد نے لائیک کیا اور اس خیال کو سراہا۔
چاقو حملے میں زخمی شاتم رسول ملعون سلمان رشدی نشان عبرت بن گیا

تصاویر وائرل ہونے کے بعد فلپائن کے مختلف حصوں کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں کی جانب سے بھی طالبعلموں میں اس خیال کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔








