مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے پریس کانفرنس میں ملک بھر میں جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا۔
باغی ٹی وی کے مطابق راجہ ناصر عباس نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے کرم ضلع کے راستے بند تھے، جس سے یہ علاقہ شدید مشکلات کا شکار تھا۔ ادویات کی فراہمی رک جانے سے لوگ مر رہے تھے اور علاقے کا منظر غزہ جیسا بن چکا تھا۔علامہ راجہ ناصر عباس نے بتایا کہ حکومتوں کی جانب سے کوئی توجہ نہیں مل رہی تھی، اس لیے احتجاج کا آغاز کیا گیا، جس کے دوران کراچی سے لے کر گلگت بلتستان تک دھرنے جاری تھے۔عالمی سطح پر بھی ان مظاہروں کی آواز سنی گئی، جن میں خواتین، بچوں اور بوڑھوں نے بھی حصہ لیا، انہوں نے کراچی میں امن پسند لوگوں پر گولیاں چلانے کی مذمت کی۔سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ شبیہ حیدر زیدی سمیت کسی کا خون ضائع نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے اہل تشیع اور اہل سنت کے ساتھ ساتھ میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا۔علامہ راجہ ناصر عباس نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت نے نیو ایئر نائٹ پر جشن منانے کی بجائے لاشیں گرائیں، اور کوہاٹ میں دونوں فریقین کے درمیان معاہدے پر دستخط ہو چکے ہیں۔آخر میں علامہ راجہ ناصر عباس نے دھرنے ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہفتہ کے روز ستر سے اسی گاڑیاں راشن اور ادویات لے کر کرم جائیں گی اور پہلا کانوائے پہنچنے تک لوگ دھرنے پر بیٹھے رہیں گے۔
سندھ نے وفاقی اداروں سے پانی کے 20 ارب مانگ لیے
دُھند کا راج برقرار، موٹر وے سیکشنز بند
کراچی، دھرنا و تصادم، 300افراد کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ درج
اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں پاکستان کی نئی اننگ کا آغاز