ننکانہ صاحب(باغی ٹی وی ،نامہ نگار احسان اللہ ایاز ) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر (ڈی ایچ کیو) ہسپتال ننکانہ صاحب کے لیبر روم میں ذاتی لالچ کی خاطر مبینہ طور پر جعلی طبی رپورٹس تیار کرنے کا سنگین سکینڈل سامنے آیا ہے، جس سے مریضوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔
اس سنگین انکشاف کے بعد میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر اطہر فرید نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لیبر روم میں تعینات درجہ دوم کی ملازمہ فروا عباس کو باضابطہ شوکاز نوٹس (لیٹر نمبر 13535) جاری کر دیا ہے۔
مراسلے کے مطابق ملازمہ پر یہ سنگین الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے لیبر روم سے متعلق اہم طبی رپورٹس میں رد و بدل کیا اور جعلی رپورٹس تیار کیں۔ ایم ایس نے واضح کیا ہے کہ یہ بے ضابطہ اقدام نہ صرف مریضوں کی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے بلکہ ہسپتال کے تشخیصی اور علاج کے عمل کے اعتماد کو بھی شدید نقصان پہنچا سکتا ہے اور یہ پیشہ ورانہ غفلت اور بدعنوانی (Misconduct) کے زمرے میں آتا ہے۔
نوٹس میں پنجاب ایمپلائز ایفیشنسی، ڈسپلن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی ایکٹ 2006 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معاملے کی سنگینی کے پیش نظر باقاعدہ انکوائری کی ضرورت نہیں اور براہ راست کارروائی کی جا سکتی ہے۔ فروا عباس کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ سات روز کے اندر اپنا تحریری جواب جمع کرائیں، بصورت دیگر محکمانہ کارروائی اور ممکنہ سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق اس انکشاف نے ہسپتال انتظامیہ میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس کی بڑے پیمانے پر انکوائری کی جائے تاکہ تمام حقائق سامنے آ سکیں۔








