اسلام آباد: قومی اسمبلی نے آرمی ایکٹ میں اہم ترمیم کا بل منظور کر لیا ہے، جس کے تحت مسلح افواج کے سربراہان کی مدت ملازمت تین سال سے بڑھا کر پانچ سال کر دی گئی ہے۔ اس ترمیمی بل کو اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت اجلاس میں پیش کیا گیا اور ووٹنگ کے بعد منظور کر لیا گیا۔وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے یہ بل قومی اسمبلی میں پیش کیا اور بتایا کہ اس کا مقصد عسکری قیادت کے تسلسل کو برقرار رکھنا اور قومی سلامتی کے چیلنجز کا موثر مقابلہ کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں توسیع سے فوج کی قیادت کو زیادہ استحکام ملے گا اور قومی سلامتی کے معاملات میں تسلسل کو یقینی بنایا جا سکے گا۔”
بل کی منظوری کے دوران اپوزیشن نے اس پر اعتراض کیا اور کہا کہ آرمی ایکٹ میں ایسی اہم تبدیلیاں بغیر بحث کے منظور کی جا رہی ہیں۔ اپوزیشن اراکین نے مطالبہ کیا کہ اس اہم قانون سازی پر تفصیلی گفتگو اور غور و خوض ہونا چاہیے تھا۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور "نو نو” کے نعرے لگائے۔حکومتی مؤقف کے مطابق، اس ترمیم سے عسکری قیادت کو درپیش مسائل میں آسانی پیدا ہوگی اور ملک کی موجودہ دفاعی صورتحال میں یہ ترمیم ایک مثبت قدم ہے۔ تاہم، اپوزیشن نے اس اقدام کو حکومت کی جانب سے عجلت میں کی جانے والی قانون سازی قرار دیا اور کہا کہ ان اہم ترامیم پر وسیع تر بحث اور اتفاق رائے کی ضرورت ہے۔ترمیمی بل کی منظوری کے بعد اس کی قانونی حیثیت کو صدر کے دستخط کے بعد عملی شکل مل جائے گی، جس کے نتیجے میں سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں باضابطہ اضافہ ہو جائے گا۔

قومی اسمبلی سے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل منظور، سروسز چیفس کی مدت ملازمت میں اضافہ
Shares: