قومی اسمبلی کا اجلاس کل 4 بجے منعقد ہوگا، جو پہلے شام 5 بجے طے کیا گیا تھا۔ یہ فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی جانب سے قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور حاصل اختیار کے تحت کیا گیا۔ اراکین کو اجلاس کے وقت میں تبدیلی سے آگاہ کر دیا گیا ہے، اور حکومت کی جانب سے ایوان میں حاضری کو یقینی بنانے کے لیے ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔اجلاس کا ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں سات نکات شامل ہیں۔ اس اجلاس میں اہم قانون سازی کی توقع کی جا رہی ہے، خاص طور پر انسداد دہشت گردی ترمیمی بل، جو کہ ایجنڈے میں شامل نہیں ہے لیکن اس کی منظوری کا امکان موجود ہے۔
کابینہ ذرائع کے مطابق، کل سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، جو کہ قانون سازی کے اہم نکات میں شامل ہے۔ اس کے علاوہ، رول آف لا انڈیکس میں پاکستان کا 129واں نمبر آنے پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا۔ صدر مملکت کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر اظہار تشکر کی تحریک بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔ ایجنڈے میں عالیہ کامران کا پی آئی اے کے طیاروں کو گراؤنڈ کیے جانے پر توجہ دلاؤ نوٹس، وقفہ سوالات، اور نکتہ اعتراض بھی شامل ہے۔حکومت کل قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اہم قانون سازی کرنا چاہتی ہے، اور اس سلسلے میں حکومتی اراکین کی ایوان میں حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی منظوری کی توقع کے ساتھ، یہ اجلاس ملکی قانون سازی کے لیے ایک اہم موقع ثابت ہو سکتا ہے۔

Shares: