این اے 240 میں بیلٹ پیپرز چھیننے کا معاملہ،الیکشن کمیشن نے کیا فیصلہ محفوظ
این اے 240 میں بیلٹ پیپرز چھیننے کا معاملہ،الیکشن کمیشن نے کیا فیصلہ محفوظ
الیکشن کمیشن میں کراچی این اے 240 میں بیلٹ پیپرز چھیننے کا معاملہ ،الیکشن کمیشن کے تین رکنی بنچ نے نثار درانی کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوئی
پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال کا وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوا ،وکیل نے کہا کہ این اے دو سو چالیس میں بیلٹ پیپرز چھیننے کے معاملے پر سندھ پولیس نے تحقیقات کی سندھ پولیس نے بیلٹ چھیننے پر کچھ لوگوں کو گرفتار بھی کیا ہے سندھ پولیس نے تحقیقات مکمل کر لی ہے سندھ پولیس نے تحقیقاتی رپورٹ میں مصطفی کمال کو بے گناہ قرار دیا ہے
ریٹرنگ افسر الیکشن کمیشن میں ہیش ہوا ،ریٹرنگ افسر نے بیلٹ پیپرز چھیننے کے وقعہ پر رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرا دی ،الیکشن کمیشن نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا
واضح رہے کہ این اے 240 الیکشن کے بعد الیکشن کمیشن نے سربراہ پی ایس پی مصطفی کمال کو طلب کیا تھا، جاری نوٹس میں کہا گیا تھا کہ مصطفی کمال کارکنوں کے ہمراہ پولنگ اسٹیشن نمبر 51 اور 165 پہنچے، ان کے ساتھ کارکنوں کی تعداد 50 سے 60 تھی۔الیکشن کمیشن کے نوٹس کے مطابق مصطفی کمال نے پریزائیڈنگ افسران کے ساتھ بدتمیزی کی اور غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز بھی پھاڑ ڈالے۔
جو جیسا کرے گا ویسا ردعمل دیا جائے گا، مصطفیٰ کمال کا دبنگ اعلان
اقتدار نہیں مسائل کا حل چاہئے، مصطفیٰ کمال کا دھرنے سے خطاب
اختیارات گلی کوچوں تک پہنچنے چاہئیں،مصطفیٰ کمال
ملکی ترقی کے لیے عام آدمی کا بااختیار ہونا ضروری ہے. مصطفیٰ کمال