آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ نااہلی تاحیات ہوگی،عرفان قادر

0
25
irfan-qadir

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب عرفان قادر نے کہا ہے کہ کسی فرد واحد کو پاکستان کنٹرول نہیں کرنا چاہیئے، سیاست کنٹرول کرنے کی کوشش کی جاتی رہی،

پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرفان قادر کا کہنا تھاکہ دنیا میں جہاں جہاں جمہوریت ہے وہاں ادارے آئینی دائرہ اختیار میں رہتے ہیں، ہم سب آئین کے تابع ہیں،بدقسمتی سے یہاں پر جوڈیشلائزیشن آف پولیٹکس ہو رہی ہے، نواز شریف کی نااہلی پر سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ نااہلی تاحیات ہوگی ،آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ نااہلی تاحیات ہوگی، آئین میں کہیں تاحیات نااہلی کا زکر نہیں، ہم سب کو اپنی حدود کا خیال رکھنا ہے،جو لوگ ہماری حفاظت کر رہے ہیں اگر وہ اپنی حدود میں کام کر رہے ہیں تو ہمارا کام ہے ان کی عزت کریں،ہم سب انسان ہیں اللہ نے ایک قابل بنایا ہے ہمیں مل کر آئین کو فوقیت دینی ہے، پچھلے 10 سالوں سے اس ملک میں بدقسمتی سے جوڈیشلایزیشن اف پولیٹکس ہو رہی ہے، حکومت اعتماد کے ووٹ سے جا سکتی ہے عدالتیں نہیں نکال سکتی،

نور مقدم کیس، فنڈ ریزنگ اور مبشر لقمان کے انکشاف، بیٹا اور بیٹی نے نوازشریف کو ڈبودیا تاریخی رسوائی، شلپا شیٹھی، فحش فلمیں اور اصل کہانی؟

عثمان مرزا کی جانب سے لڑکی اور لڑکے پر تشدد کے بعد نوجوان جوڑے نے ایسا کام کیا کہ پولیس بھی دیکھتی رہ گئی

پاکستان پیپلزپارٹی آزادی صحافت کی حمایت جاری رکھے گی۔

عرفان قادر کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے دو حکومتیں گرائی ایک یوسف رضا گیلانی اور دوسری نواز شریف کی، میاں ثاقب، بندیال، اعجازِ الاحسن ، عظمت سعید، سجاد علی شاہ نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی تاحیات ہے، کوشش کی گئی کہ نواز شریف کو ن لیگ کی صدارت سے بھی ہٹا دیا جائے، یوسف رضا گیلانی کے کیس میں سپریم کورٹ نے معاملہ اپنے اوپر لے لیا،مجھے اس وقت بھی تحفظات تھے کیونکہ میں اٹارنی جنرل تھا، وزیراعظم کا منصب یہ نہیں کہ سپریم کورٹ کا پیغام دنیا کو دیں، دوسرا معاملہ پانامہ کیس کا آیا تھا، پانامہ کیس میں نواز شریف پابند سلاسل ہو گئے اور عمران خان وزیراعظم بنے، ایک وقت تھا جب پاکستان میں پولیٹیکل انگیجمنٹ ہوئی،جسٹس اعجاز الاحسن پانامہ کیس میں مانیٹرنگ جج تھے،

Leave a reply