نامور ترین اساتذہ کی کرونا وباء سے وفات،ایس او پیز پر عملدرآمد کی ضرورت
قصور
شہر و گردونواح میں کرونا کے وار تیز ہو گئے ابتک کرونا وباء سے 4 اساتذہ کرام زندگی کی بازی ہار گئے،کل بھی قصور کے عظیم استاد محمد طیب ایس ایس روشن بھیلہ بوجہ کرونا دار فانی سے کوچ کر گئے جنکی نماز جنازہ رات دس بجے ان کے آبائی گاؤں میں ادا کر دی گئی
تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح کرونا وباء کی تیسری لہر کی تباہ کاریاں ضلع قصور میں بھی جاری ہیں جس کے باعث ابتک قصور ضلع کے 4 نامور ترین اساتذہ کرام دار فانی سے کوچ کر چکے ہیں
کرونا کی بدولت وفات پانے والے اساتذہ کرام میں نا صرف قصور بلکہ پنجاب کے مشہور و معروف ریٹائرڈ سائنس ٹیچر گورنمنٹ ماڈل ہائی سکول قصور جناب فرحت اللہ خان سوری صاحب ،محترم ریاض احمد پریٹسنگ ٹیچر گورنمنٹ ایلیمنٹری سکول کھڈیاں خاص،جناب محمد عمر صاحب پرنسپل گورنمنٹ ہائی سکول ڈھولن ہتھاڑ اور قصور کے مایہ ناز قابل فخر استاد جناب محمد طیب صاحب ایس ایس فزکس گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول روشن بھیلہ شامل ہیں
تمام فوت شدگان اساتذہ کرام ضلع قصور کی شان تھے جن کے وفات پر پوری طلبہ برادری کے ساتھ ساتھ اساتذہ کرام،صحافی برادری،سول سوسائٹی،وکلاء برادری و تمام مکتبہ فکر کے لوگ انتہائی غمگین و رنجیدہ ہیں اور مرحومین کے لئے دعا جنت الفردوس کے لئے رب سے فریاد کناں ہیں
ابھی کل ہی محترم طیب صاحب کی نماز جنازہ رات دس بجے ان کے آبائی گاؤں بھوچکے میں ادا کی گئی ہے
جبکہ گورنمنٹ ہائی سکول موضع سرہالی کلاں کے سائنس ٹیچر محمد عمر فاروق بھی کرونا کی بدولت ہسپتال داخل ہیں اور ان کی حالت تشویشناک ہے
مذید ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر جناب عمران کشور صاحب کا کرونا ٹیسٹ بھی پازیٹو آیا ہے جنہوں نے خود کو ڈی پی او ہاؤس میں قرنطینہ کیا ہوا ہے
ضلع بھر کی سیاسی سماجی شحضیات تمام فوت شدگان کی مغفرت اور کرونا سے بیمار ہونے والوں کی جلد سے جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہے اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتی ہیں کہ ایس او پیز پر عمل درآمد تیز تر کروایا جائے تاکہ اس موذی خطرناک مرض سے قیمتوں جانوں کو بچایا جا سکے