پاکستان میں قومی احتساب بیورو،نیب نے پاکستان کے قوانین کے برخلاف 77 سالہ شخص میجر راعجاز احمد خان کو نیب لاہور میں بطور جونیئر ایکسپرٹ تعینات کر دیا ہے، انکی تقرری کا نوٹفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے،
جاری نوٹفکیشن کے مطابق نیب نے میجر (ریٹائرڈ) اعجاز احمد خان کو جونیئر ایکسپرٹ-ون کے طور پر نیب لاہور میں ایک سال کے لیے خدمات انجام دینے کے لیے بھرتی کر لیا ہے۔ یہ تقرری قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے سیکشن 28(b) کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد سے جاری کردہ دفتر حکم نامے کے مطابق میجر (ر) اعجاز احمد خان کی تعیناتی 3 اپریل 2025 سے مؤثر ہوگی۔ انہیں ماہانہ 2 لاکھ 40 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا۔ ان کی تقرری کنٹریکٹ بنیاد پر کی گئی ہے اور شرائط و ضوابط پہلے ہی نیب کے خط مؤرخہ 28 مارچ 2025 کے تحت طے کی جا چکی ہیں۔دفتر حکم نامے پر ڈپٹی ڈائریکٹر (ریکروٹمنٹ اینڈ ٹی سی ایس)، ثاقب حیدر کے دستخط ثبت ہیں۔ یہ تقرری نیب کے مختلف شعبہ جات اور متعلقہ افسران کو مطلع کر دی گئی ہے جن میں چیف آف اسٹاف نیب ہیڈکوارٹر، ڈائریکٹر فنانس، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایڈمن/ایچ آر نیب لاہور، اور اکاؤنٹس آفیسر اے جی پی آر سب آفس لاہور شامل ہیں۔
باخبر ذرائع کے مطابق میجر ر اعجاز احمد خان کی عمر اس وقت 77 برس ہے اور نیب نے انہیں جونیئر ایکسپرٹ بھرتی کیا ہے،پاکستان میں 77 سال کا کوئی بھی سرکاری ملازم اس وقت نہیں ہے لیکن چیئرمین نیب نے انکی تقرری کر دی ہے،عام طور پر عمر کی حد کو مدنظر رکھتے ہوئے سرکاری خدمات میں ایسی عمر میں بھرتی کی اجازت نہیں دی جاتی۔ تاہم، چیئرمین نیب کی منظوری سے یہ تقرری عمل میں آئی ہے، جس پر مختلف حلقوں میں سخت تنقید ہو رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ 77 سال کی عمر میں کسی جونیئر سطح کی پوسٹ پر تقرری قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی ہے اور اس سے نیب کی شفافیت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں۔









