باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف منی لانڈرنگ کیس میں‌ نیب میں‌ پیش ہوئے جہاں‌ ان سے ایک گھنٹہ تک تحقیقات کی گئی

نیب نے شہباز شریف سے 37 سوالات کئے جن میں سے وہ صرف 4 کے جواب دے سکے۔ نجی ٹی وی کے مطابق شہباز شریف سے نیب تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، شہباز شریف ایک گھنٹہ تک نیب ٹیم کے سامنے موجود رہے۔ شہباز شریف نے دوران تفتیش کیمرہ ہٹانے کا مطالبہ کیا، نہ ہٹانے پر شہبازشریف اٹھ کر باہر چلے گئے تاہم بعد ازاں کچھ سوچ کر خود ہی واپس آ گئے۔

نیب ٹیم نے شہبازشریف کیلئے 37 سوالات تیار کر رکھے تھے جن میں سے اپوزیشن لیڈر صرف 4 کے جوابات دے سکے۔ نیب ٹیم کی جانب سے کہا گیا کہ آپ کے خلاف 7 ارب روپے کا ریفرنس تیار ہے، کوئی جواب ہے تو بتا دیں، جس پر شہباز شریف نے صرف اتنا کہا کہ میں نے ایک روپیہ تنخواہ نہیں لی۔

دوسری جانب صوبائی وزیر اطلاعت فیاض الحسن چوہان نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی نیب پیشی پر ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف نے قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ملکی خزانے کو گھر کا مال سمجھ کر اڑایا۔ شہباز شریف کی آج نیب میں پیشی “لوٹ کے بدھو گھر کو آئے” کے مترادف ہےکرپشن اور بدعنوانی میں ملوث عناصر کو قانون کے سامنے جوابدہ ہونا پڑتا ہے۔

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ سمیت دیگر لیگی رہنماؤں کو اپنا انجام نظر آرہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہباز شریف کے حواریوں کو شوگر اسکینڈل پر حکومتی ایکشن چبھ رہے ہیںوزیرِ اعظم عمران خان کی قیادت میں کرپٹ مافیا کے احتساب کا عمل ہر صورت جاری رہے گا

شہبا زشریف نیب آفس پہنچے تو اس موقع پر ن لیگی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، ن لیگی کارکنان نے شہباز شریف کے حق میں نعرے لگائے اور گاڑی پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں،

کارکنان نے شہباز شریف کے ہمراہ آگے جانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے رکاوٹ لگا دی اور کارکنان کو آگے جانے سے روک دیا،اس موقع پر کارکنان کی جانب سے نعرے بازی کی جاتی رہی، پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود تھی

اور شہباز شریف نیب میں پیش ہو گئے،ن لیگی کارکنان کی نعرے بازی

Shares: