نیب کو خورشید شاہ پر ترس آ گیا، بڑی سہولت دینے کا فیصلہ
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو تو جیل میں اے سی نہ مل سکا البتہ خورشید شاہ پر نیب کو ترس آ گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب نے خورشید شاہ کو اے سی دینے کا فیصلہ کیا ہے، خورشی دشاہ کوعارضی طور پرسہولیات دینےکا فیصلہ کیا گیا ہے، نیب حکام کے مطابق نیب آفس سکھر میں خورشید شاہ کے لیے علیٰحدہ سیل تیارکیا گیا ہے، خورشید شاہ کو سیل میں ائیرکنڈیشنڈ کی سہولت دی جائے گی
نیب حکام کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما خورشیدشاہ سے تفتیش کے لیےنیب سکھرکے سینئرافسران کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ،خورشید شاہ کی خرابی صحت کو دیکھتے ہوئے ایک ڈاکٹر 24 گھنٹے نیب آفس میں رہے گا
نیب حکام کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو پروازپی کے 631 کے ذریعے سکھر منتقل کیا جائے گا،نیب سکھر کی ٹیم رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کو نیب دفتر منتقل کرےگی ،قومی ایئرلائن کی پرواز پی کے 631رات ساڑھے9بجے سکھر پہنچے گی
پیپلز پارٹی کے رہنما رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کی طبیعت ناساز ہو گئی جس کے بعد انہیں شعبہ امراض قلب لے جایا گیا اور وہاں علاج کی غرض سے داخل کروا دیا گیا. انہیں اسلام آباد کے مقامی ہسپتال پولی کلینک میں طبی معائنے کے لیے نیب حکام لے کر گئے جہاں خورشید شاہ کے مختلف میڈیکل ٹیسٹ کیے گئے، خورشید شاہ کے سینے اور پیٹ میں تکلیف تھی.
گرفتاری کے بعد بیماری سیاسی رہنماؤں کا معمول،خورشید شاہ بھی ہسپتال پہنچ گئے
نیب کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ خورشید شاہ نے مبینہ طور پر بے نامی جائیدادیں اور اثاثے بنائے، اسی طرح ہوٹل، پٹرول پمپ بنائے جبکہ وہ عالی شان گھروں کے مالک ہیں، میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نیب کے مطابق خورشید شاہ نے شکار پور روڈ سکھر میں 25 کروڑ لاگت کا تاج محل ہوٹل اعجاز بلوچ کے نام پر جبکہ روہی روڈ پر کروڑوں کی مالیت کا پیٹرول پمپ فرنٹ مین قاسم شاہ کے نام پر بنایا، ایک اور فرنٹ مین پپو مہر کے نام پر سرکاری اراضی پر بنگلہ اور روہڑی میں بے نامی گلگ ہوٹل تعمیر کیا گیا، پروفیسرز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوساٹی سکھر میں بھی محل نما گھر بنایا اور اس کے لیے ظاہر شدہ اثاثوں میں سے رقم استعمال نہیں ہوئی، یہ بھی کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنما نے عمر جان اینڈ کو اور نواب اینڈ کمپنی کو ٹھیکے دے کر بھی مالی فوائد حاصل کیے،