نیب نے حمزہ شہباز کو کل بدھ کو صبح نو بجے طلب کر لیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب نے حمزہ شہباز کی منی لانڈرنگ، آمدن سے زائد اثاثہ جات کے الزام میں طلب کیا ہے.پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کس طرح منی لانڈرنگ کرتے رہے، نیب نے اس کے ثبوت حاصل کر لیے ہیں، حمزہ شہباز کو نا معلوم افراد کی جانب سے لاکھوں ڈالرز کی رقم بھیجی گئی۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں رمضان شوگر مل کیس میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، حمزہ شہباز نے عدالت پر عدم اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بینچ تبدیل کیا جائے جس پر بینچ نے سماعت سے معذرت کر لی اور کیس چیف جسٹس کو بھجوا دیا. کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی. حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی .حمزہ شہباز نے کہا کہ 20سال بعد بیٹی ہوئی جو موت اور زندگی میں مبتلا تھی مجھے عدالت نے حکم دیا تو میں بیٹی کو چھوڑ کر واپس آیا ،حمزہ شہباز نے مزید کہا کہ چیئرمین نیب نے انٹرویو میں کہا اب بنچ تبدیل ہو گیا توضمانت نہیں ملے گی قوم دیکھ رہی ہے چیئرمین نیب اتنے طاقت ور ہیں مرضی کا بنچ بنائیں قوم پوچھے گی چیئرمین نیب حمزہ شہباز کی ضمانت خارج کرا سکتے ہیں،حمزہ شہباز کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ ریفرنس دائر اور فرد جرم عائد ہو چکی ہے،احتساب عدالت نےرمضان شوگر ملزکیس میں 2 گواہوں کے بیانات رکارڈ کر رکھے ہیں، جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ رمضان شوگر ملزکے قریب سیوریج نالا کب بنا؟یہ فیکٹری کہاں واقع ہے؟ جس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے کہا کہ رمضان شوگرملزموضع دورٹہ تحصیل بھوانہ میں واقع ہے،اسی کیس میں شہباز شریف کی ضمانت منظور ہو چکی ہے،یہ تمام حقائق شہبازشریف کی ضمانت کی درخواست میں بتائے جا چکے ہیں، جسٹس علی باقر نجفی نے پھر پوچھا کہ رمضان شوگر ملز کا چیف ایگزیکٹو کون ہے؟ جس پر حمزہ شہباز کے وکیل نے بتایا کہ 2014سے 2016تک حمزہ شہباز رمضان شوگرملز کےچیف ایگزیکٹو رہے، جسٹس علی باقر نجفی نے نیب سے پوچھا کہ کیا نیب نے شہباز شریف کی ضمانت منظوری کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا؟ جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ جی، شہبازشریف کی سپریم کورٹ میں ضمانت منسوخی کی درخواست دائرکی ہےمگرابھی زیر التواہے.