احتساب عدالت اسلام آباد نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا اور سابق ایم ڈی پی آئی اے اعجاز ہارون سمیت دیگر ملزمان کو بری کر دیا

احتساب عدالت نمبر 1 کے جج ناصر جاوید رانا نے جعلی اکاؤنٹ کڈنی ہلز ریفرنس کی سماعت کی،چیئرمین نیب نے استدعا کی کہ عدالت قانون کے مطابق تمام ملزمان کو بری کردے، چار ستمبر کے نیب ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ کے فیصلے کے مطابق ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ ہوا ، ایگزیکٹیو بورڈ میٹنگ میں دستیاب شواہد کا جائزہ لیا گیا، پراسیکیوٹر جنرل کیساتھ مشاورت کے بعد چیرمین نیب اس نتیجے پر پہنچے کہ یہ ریفرنس نہیں بنتا تھا،چیرمین نیب نے سلیم مانڈوی والا اور دیگر ملزمان کے خلاف اپنا ہی دائر کردہ ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ کرتے ہوئے عدالت سے ریفرنس واپس لینے کی درخواست کی۔ عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو بری کردیا،واضح رہے کہ 7 ملزمان کیخلاف جنوری 2021 میں ریفرنس دائر کیا گیا تھا۔

دوسری جانب اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا اور دیگر کو کڈنی ہلز ریفرنس میں بڑا ریلیف دے دیا،عدالت نے نیب کی سلیم مانڈوی والا اور دیگر کے خلاف ریفرنس واپس لینے کی درخواست منظور کر لی۔قائم مقام چیئرمین نیب نے جج ناصر جاوید رانا کی عدالت میں درخواست دائر کی،نیب نے درخواست میں موقف اپنایا کہ 19 جنوری 2021 میں 7 ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر ہوا، ریفرنس کا معاملہ ستمبر میں ایکزیگٹو بورڈ میٹنگ کے سامنے رکھا گیا، اجلاس میں ملزمان کے خلاف اتھارٹی کا غلط استعمال سامنے نہیں آیا،ہ حکومت کو ایک روپے کا بھی نقصان نہیں ہوا، نقصان ہوا بھی تو پرائیویٹ فرد کا ہوا، سلیم مانڈوی والا کا کڈنی ہلز معاملے سے کوئی تعلق نہیں،حتساب عدالت چاہے تو قانون کے مطابق تمام ملزمان کو بری کر دے، چیئرمین نیب پراسیکیوٹر جنرل سے مشاورت کے بعد نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ریفرنس نہیں بنتا تھا۔

Shares: