نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیب ترمیمی آرڈیننس کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک اور درخواست دائر کر دی گئی،فرخ نواز بھٹی کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا نیب آرڈیننس قانون کی حکمرانی کے منافی ہے، آرڈیننس کے ذریعے کرپٹ عناصر کو تحفظ دیا گیا ہے، ٹیکس اتھارٹیز اور کاروباری شخصیات کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہیں۔

درخوست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ نیب کو حکم دے کہ تمام کارباری شخصیات کے اعداد و شمار عدالت میں پیش کریں۔ درخواست میں وفاقی حکومت، وزیراعظم، ایف بی آر، نیب اور ایس ای سی پی کو فریق بنایا گیا ہے.

قبل ازیں تین روز قبل بھی نیب ترمیمی آرڈیننس کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی ، سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیب ترمیمی آرڈیننس آرٹیکل 25 کےخلاف ہے، آرڈیننس وزرا،سرکاری افسران کی کرپشن کو تحفظ دینے کی کوشش ہے، آرٹیکل 25 کےمطابق تمام شہری قانون کی نظرمیں برابرہیں،

درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نیب ترمیمی آرڈیننس فوری معطل کرنے کاحکم دے،درخواست میں وفاق ،چیئرمین نیب،وزارت قانون اوردیگرکو فریق بنایا گیا ہے.

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نیب آرڈیننس پر دستخط کردیے جس کے بعد اب نیا قانون نافذ العمل ہوگیا۔ صدر مملکت نے وفاقی حکومت کی سفارش پر نیب کے نئے قوانین پر دستخط کیے، آرڈیننس کے تحت اب قومی احتساب بیورو کو 50 کروڑ سے زائد کرپشن اور اسکینڈل پر ہی کارروائی کی اجازت ہوگی۔

سہولتیں کون سی ہیں جو لے لیں گے، آصف زرداری کا شکوہ

سابق صدر آصف زرداری کے آٹھ بے نامی جائیدادیں ضبط

بچوں کا مستقبل سنوارنا چاہتے ہیں تو یہ کام لازمی کریں، وزیراعظم کا قوم کو پیغام

مجوزہ آرڈیننس کے مطابق نیب محکمانہ نقائص پرسرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کرے گا،ان ملازمین کےخلاف کارروائی ہوگی جن کےخلاف نقائص سے فائد اٹھانے کے شواہد ہوں،سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا،سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بیجا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی،نیب تحقیقات 3 ماہ میں مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا،نیب 50 کروڑ روپےسے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا،ٹیکس، اسٹاک ایکسچینج ،آئی پی اوز کے معاملات میں نیب کا دائرہ اختیار ختم ہوجائے گا،

Shares: