لاہورہائی کورٹ نے نابالغ بچے کے مذہب سے متعلق فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بالغ ہونے پر بچہ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر سکتا ہے

فوجی عدالت کی جانب سے موت کی سزا، سندھ ہائیکورٹ میں مجرموں کے اہلخانہ کی درخواست

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں نابالغ کرسچین بچی کو حبس بے جا میں رکھنےکے کیس کی سماعت ہوئی ،دوران سماعت شیراز ذکا ایڈووکیٹ نے کہا کہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلے ہیں کہ نابالغ بچہ اپنے والدین کے مذہب پر ہو گا، جس پر عدالت نے کہا کہ بالغ ہونے پر بچہ اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کر سکتا ہے .

لاہور میں ایڈز کے کتنے رجسٹرڈ مریض، خوفناک اعدادوشمار سامنے آ گئے

بلاول کے حلقہ میں ایڈزکیوں؟ عالمی ماہرین کی ٹیم نے خطرناک انکشاف کردئیے

عدالتی معاون شیراز ذکا ایڈوکیٹ نے عدالت میں مزید کہا کہ نابالغ بچے کے مذہب تبدیل کرنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں،عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت کمسن بچی کو والدین سے نہیں ملنے دیا جا رہا، پندرہ سال سے کم عمر بچی کو کس طرح گھریلو ملازمہ رکھا جا سکتا ہے، عدالت نے بچی کو والدین کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا

پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام، لاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم دے دیا

Shares: