پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) نبیل گبول نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری اور چیئرمین کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے رویے پر اجلاس سے واک آؤٹ کردیا ۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس خرم نواز کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں نبیل گبول نے وزیر مملکت اور چیئرمین سی ڈی اے کے رویے پر احتجاج کیا، چیئرمین کمیٹی اور دیگر ممبران نبیل گبول کو روکتے رہے، اجلاس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور شازیہ مری کے درمیان نوک جھوک بھی ہوئی۔
شازیہ مری نے کہا کہ قومی اسمبلی کی داخلہ کمیٹی کے اجلاس میں سی ڈی اے کی عمارتوں میں معذور افراد کے داخلے سے متعلق عدم سہولتوں کے حوالے سے بل دیا، 10 فیصد لوگ ہیں، جن کو جسمانی طور پر کئی چیلنجز کا سامنا ہے، سی ڈی اے کی عمارتوں میں تمام لوگوں کی رسائی کو یقنی بنانے کی بات کی، آئین کے مطابق قانون سازی ہمارا حق ہے،وفاقی حکومت ہمیں قانون سازی سے روک رہی ہے، ہمیں آئینی حق استعمال کرنے پر بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں-
اداکارہ حمیرا اصغر کی ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی
شازیہ مری سی ڈی اے ترمیمی بل پیش کرنے میں مبینہ رکاوٹ پر برہم ہوگئیں اور چیئرمین سی ڈی اے کے خلاف تحریک استحقاق لانے کا اعلان کیااس پر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے چیئرمین سی ڈی اے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ شازیہ مری تحریک استحقاق لائیں وہ اس کا سامنا کریں گے۔
شازیہ مری نے جواباً کہا کہ طلال چوہدری دھمکی دے رہے ہیں، اس پر وزیر مملکت نے کہاکہ دھمکی شازیہ مری دے رہی ہیں،بعد ازاں پی پی رہنما نبیل گبول وزیر مملکت کے رویے پر احتجاجاً اجلاس سے واک آوٹ کرگئے۔
نبیل گبول نے کہا کہ حکومت کو خیرات میں جو دو تہائی اکثریت ملی ہے اس سے طلال چوہدری مغرور ہوگئے ہیں، پیپلز پارٹی نے پہلے بھی ان کو حکومت گرا کر دکھائی تھی، اب بھی یہ کام کرسکتے ہیں،واک آؤٹ کرنے پر چیئرمین کمیٹی نبیل گبول کو روکتے رہی لیکن اس کے باوجود وہ اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
اوورسیز پاکستانیوں نےترسیلات زر وطن بھیجنےکا نیاریکارڈ قائم کر دیا