پاکستان کے معروف اداکار، ہدایتکار اور پروڈیوسر نبیل ظفر نے ایک نجی ٹی وی پروگرام میں ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور آسمان سے باتیں کرتی بجلی کے بلوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ معاشی حالات عوام کے لیے شدید چیلنج بن چکے ہیں اور بجلی کے مہنگے بل دیکھ کر کوئی بھی گھبرا سکتا ہے۔
نبیل ظفر نے بتایا کہ گھر میں بجلی کے استعمال کے حوالے سے وہ خود انتہائی محتاط ہو چکے ہیں اور ہر وقت گھر والوں کو غیر ضروری پنکھے اور لائٹیں بند رکھنے کی تلقین کرتے ہیں۔ اداکار نے ہنستے ہوئے کہا کہ انہیں محسوس ہوتا ہے جیسے ان کے اندر ان کے والد کی روح آ گئی ہو جو ہمیشہ بجلی کے بلوں کے حوالے سے بار بار تنبیہ کرتے تھے۔انہوں نے کہا، "مہنگائی کے اس دور میں بچت کا ہر طریقہ اپنانا ضروری ہے، اسی لیے میں نے گھر پر سولر سسٹم بھی لگوا لیا ہے تاکہ بجلی کے بل کم ہوں، مگر کراچی میں جب موسم ابر آلود ہوتا ہے تو سولر سسٹم کام نہیں کرتا، اور یہی صورتحال سب کے لیے باعث تشویش ہے۔”
نبیل ظفر نے ایک مزاحیہ انداز میں کہا کہ وہ بادلوں سے دل ہی دل میں درخواست کرتے ہیں کہ یا تو بارش برسا دیں یا کراچی چھوڑ دیں تاکہ سورج نکلے اور ان کا سولر سسٹم کام کر سکے۔
اداکار نے اپنے مرحوم والدین کی یادوں کو بھی ناظرین کے ساتھ شیئر کیا اور کہا کہ انسان اکثر اپنی زندگی میں والدین کی قدر نہیں کر پاتا، لیکن جب وہ اس دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں تو ان کی قدر اور اہمیت کا احساس ہوتا ہے۔ انہوں نے والدین کو زندگی کا قیمتی سرمایہ قرار دیا۔نبیل ظفر نے موجودہ معاشی حالات پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قیمتیں اس حد تک بڑھ گئی ہیں کہ ہر چیز مہنگی محسوس ہوتی ہے اور یوں لگتا ہے کہ ہم روزانہ کی بنیاد پر زندہ رہنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔