شکر ہے نیب نے سوالنامے میں یہ نہیں لکھا کہ پسندیدہ …کیا ہے؟ عدالت کے ریمارکس

0
40

شکر ہے نیب نے سوالنامے میں یہ نہیں لکھا کہ پسندیدہ …کیا ہے؟ عدالت کے ریمارکس

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی رہنما رخسانہ بنگش کی ضمانت قبل از گرفتاری درخواست پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب کے بیان پر رخسانہ بنگش کی درخواست نمٹا دی ،نیب ڈائریکٹر عدالت میں پیش، تفتیشی افسر کے کال اپ نوٹس پر عدالت نے اظہار برہمی کیا،

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب کسی شخص کی زندگی داؤ پر لگا دیتا ہے اور یہ تفتیش کی جاتی ہے، تفتیشی افسر کو بتاتے نہیں ہیں کہ تفتیش کس طرح کی جاتی ہے، کیا آپ نے تفتیشی کا پہلا سوالنامہ دیکھا تھا، کیس کیا ہے اور سوال کیا کر رہے ہیں؟شکر ہے نہیں لکھا تھا کہ آپکا پسندیدہ رنگ کونسا ہے،

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جسٹس علی نواز چوہان نے نیب کی تفتیش سے متعلق فیصلہ دیا تھا،عدالت نے فیصلے میں لکھا تھا کہ نیب تفتیش کتنی خراب ہوتی ہے، 20سال میں نیب آگے نہیں گئی بلکہ پیچھے ہی گئی ہے، اپنے تفتیشی افسران کو کچھ سکھائیں انکو بتائیں تفتیش کیسے کی جاتی ہے، کروڑوں ڈالرز کی ٹرانزیکشن ہوتی ہے یہ تو 21 ہزار ڈالرز کی ٹرانزیکشن ہے،

سردار مظفر نے کہا کہ ہم صرف تفتیش کر رہے ہیں کہ کہیں یہ منی لانڈرنگ کا کیس تو نہیں ہے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ انکوائری کرنا نیب کا کام ہے لیکن ہر کام کا ایک طریقہ کار ہے، تفتیش کے دوران نیب کو ایسا کیا سامنے آیا کہ وہ اس حد تک چلے گئے ہیں؟ قانون فارن کرنسی خریدنے اور ایک سے زیادہ اکاؤنٹس رکھنے سے روکتا نہیں ،

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ لوگ تو آج کل اربوں روپے کی ٹرانزیکشنز کرتے ہیں، مجھے ابھی تک سمجھ نہیں آ رہی کہ اس میں ایسی مشکوک بات کونسی ہے؟ جب رخسانہ بنگش کے بیٹے نے نیب کو جواب دیدیا تو پھر مشکوک کیا رہ گیا، عدالت نے ڈائریکٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھی ویسے ہی جواب دے رہے ہیں جیسے تفتیشی افسرنے دیئے تھے، آپ ایسے کرینگے توڈی جی یا چیئرمین نیب کو عدالت میں طلب کر لیتے ہیں، نیب کا رخسانہ بنگش کو بھیجا گیا کال اپ نوٹس غلط ہے،اب تک نیب کا کوئی کال اپ نوٹس سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق نہیں دیکھا،

جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ جب ملزمان کو بلایا جاتا ہے تو کیا نیب خود ہی پریس ریلیز جاری کر دیتا ہے، میڈیا ٹرائل نہیں ہونا چاہیے ہر ایک کی عزت ہوتی ہے،

Leave a reply