افسران کو نئی گاڑیاں دینے کیخلاف درخواست پر دلائل طلب

جسٹس رسال حسن سید نے استفسار کیا کہ کیا نئی گاڑیاں دینے کا نگران حکومت کو اختیار ہے ؟
0
45
lahore high court

لاہور ہائیکورٹ،پنجاب کے اسسٹنٹ کمشنرز سمیت دیگر افسران کو نئی گاڑیاں دینے کے نوٹیفکیشن کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی

عدالت نے درخواست گزاروں کے وکلاء کو آئندہ سماعت پر درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دینے کی ہدایت کردی،عدالت نے جوڈیشل ایکٹوزم پینل کی درخواست میں فریقین کو جواب داخل کرنے کی ہدایت کر دی، ریونیو بورڈ نے نئی گاڑیوں سے متعلق مجموعی بجٹ کا تخمینہ کی رپورٹ پیش کی ،عدالت نے نئی گاڑیوں دینے سے متعلق افسران کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ،سرکاری وکیل نے درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض عائد کردیا ، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ یہ حکومت کا پالیسی میٹر ہے درخواستیں بدنیتی کی بنیاد پر دائر ہوئیں ،یہ درخواستیں بدنیتی پر مبنی ہیں یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہیں

جسٹس رسال حسن سید نے استفسار کیا کہ کیا نئی گاڑیاں دینے کا نگران حکومت کو اختیار ہے ؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ درخواستوں میں یہ پوائنٹ نہیں اٹھایا گیا رواں مالی سال کے بجٹ میں فنڈز مختص کیے گئے تھے ،یہ فنڈز اسپیشل کسی کی ہدایات پر جاری نہیں ہوئے ، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ عوام کے پاس بجلی کے بلوں ادا کرنے کے پیسے نہیں ہیں ،جسٹس رسال حسن سید نے جوڈیشل ایکٹوزم پینل سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی

درخواست گزار نے کہا کہ نگران حکومت صرف روز مرہ کے معمول چلا سکتی ہے ۔ نگران حکومت کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں، وہ پبلک فنڈز کو استعمال نہیں کرسکتی ۔ عدالت سے استدعا ہے کہ نئی گاڑیوں کی خریداری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے ۔

واضح رہے کہ واضح رہے کہ حکومتِ پنجاب نے اسسٹنٹ کمشنرز، ایڈیشنل کمشنرز اور کمشنرز کے لیے نئی لگژری گاڑیوں کی خریداری کے لیے 2 ارب 33کروڑ روپے کے فنڈز جاری کئے تھے نگران وزیراعلیٰ کی منظوری کے بعد چیف سیکرٹری پنجاب نے تمام ڈویژنل کمشنرز کے لیے 1600 سی سی کاریں، تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز (جنرل) کے لیے 1300 سی سی اور تمام اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے ڈبل کیبن فور بائے فور کی خریداری کے لیے 2 ارب 33 کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

کہا گیا تھا کہ تمام ڈبل کیبن گاڑیاں جو فی الحال اسسٹنٹ کمشنرز کے زیرِاستعمال ہیں بازیافت کی جائیں گی اور فیلڈ میں بہتر کارکردگی کے عوض تحصیلداروں کو الاٹ کی جائیں گی، تقریباً تمام نئی ڈبل کیبن گاڑیاں مالی سال 18-2017 میں پنجاب میں شہباز شریف کی حکومت کے آخری دور میں خریدی گئی تھیں حکام کا کہنا تھاکہ تحصیلداروں کو نئی گاڑیاں فراہم کرنا ضروری ہے کیونکہ وہ 1990 کی دہائی کی جیپیں استعمال کر رہے ہیں یا نجی گاڑیوں پر فیلڈ وزٹ کر رہے ہیں۔

سوال پوچھنے پرچئیرمین پی ٹی آئی کے گارڈ نے صحافی پر حملہ کر دیا

سائفرمعمولی نوعیت کانہیں تھا،اس کی حیثیت، نوعیت پرقومی سلامتی کےدو اجلاس بلائےگئے،شاہ محمود

توشہ خانہ فوجداری کیس،سپریم کورٹ کے آرڈر آنے تک سماعت ملتوی

پارلیمنٹ اجلاس،منشیات کے کاروبار پر سزائے موت ختم

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑے اضافے کا امکان

Leave a reply