سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات،سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کراچی ،حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں کام کر رہاہے، سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے سالانہ 30 ارب خرچ کر رہے ہیں، کوئی بھی گھر کے باہر کچرا پھینکے گا اسے گرفتار کیا جائےگا,
کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ملیر ایکسپریس وے پر اسٹیٹ آف دی آرٹ آٹیزم سینٹر بنانے جا رہی ہے جس کی منظوری 100 ایکڑ زمین کی صورت میں کابینہ نے دیدی ہے,پاکستان اسٹیل مل کوبند نہیں کیاجائیگا اورنہ پرائیویٹائزکیاجائےگا، اسٹیل مل زمین پر سندھ حکومت ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے جا رہی ہے، وفاق اور سندھ حکومت مل کر پاکستان اسٹیل مل کو چلائیں گے، اسٹیل مل کو اپنے قدموں پر اٹھائیں گے،سندھ حکومت کے اقدامات سے اسٹیل مل میں نئے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے، پاکستان پیپلز پارٹی کا نعرا ہے روٹی کپڑا اور مکان اس کے تحت سرکاری ملازمین کے لیے حکومت سندھ ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے جا رہی ہے، اس میں لوئر گریڈ اسٹاف کو سستے دام پلاٹ دیں گے، جسکی ادائیگی قسطوں میں کی جائے گی
شرجیل میمن کا مزیدکہنا تھا کہ سندھ بھر سے کچرا فوری بنیادوں پر اٹھایا جارہا ہے، جو بلڈر بھی گھر مسمار کرتا ہے وہ ملبہ سڑکوں پر پھینک دیتا ہے، اب جو ملبہ سڑکوں پر پھینکے گا اسے گرفتار کیا جائے گا، ایس ایچ او بھی نظر رکھیں کوئی بھی سڑک پر ملبہ پھینک رہا ہو اسے گرفتار کریں۔ سندھ میں کل 48 محکمے ہیں جن میں سے 16 محکموں کو ڈیجیٹلائز کرنے جارہے ہیں، سندھ میں ون سٹاپ شاپ کی منظوری دی گئی ہے،الیکٹریکل گاڑیوں کی رجسٹریشن کامسئلہ تھا،ای وی گاڑیاں اب باآسانی رجسٹرڈ کرواسکتے ہیں، ای وی گاڑی رجسٹریشن کے چارجز 1000 روپے ہیں، 50 ای وی بسیں لے کر آئے تھے، ٹرائل بیس پر چلائی تھیں، اس کی کابینہ نے منظوری دے دی بجٹ نے اجازت دی تو 8000 ای وی بسوں تک بھی جا سکتے ہیں۔