ننکانہ صاحب،باغی ٹی وی (احسان اللہ ایاز) میں مشتعل افراد نے توہین مذہب کے ملزم کو تھانے سے نکال کر ہلاک کردیا۔
یہ واقعہ ننکانہ صاحب کے علاقے واربرٹن میں پیش آیا جہاں مشتعل افراد نے تھانے پر دھاوا بول دیا اور توہین مذہب کے ملزم کو تھانے سے نکال کر تشدد کرکے ہلاک کردیا۔اس دوران ایس ایچ او سمیت پولیس اہلکار اپنی جان بچانےکے لیے تھانے سے بھاگ گئے، ملزم توہین مذہب کے الزام میں تھانے میں بند تھا۔ملزم 2 سال جیل کاٹنےکے بعد واپس آیا تھا، اہل علاقہ نے الزام لگایا ہےکہ ملزم سابقہ بیوی کی تصویر مقدس اوراق پر لگا کر جادو ٹونا کرتا تھا۔واقعے کے بعد ڈی ایس پی ننکانہ سرکل نواز ورک اور ایس ایچ او واربرٹن فیروزبھٹی کو معطل کردیا گیا ہے۔تھانہ واربرٹن کے علاقہ سندرانہ ٹاؤن میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ پرآئی جی پنجاب کے نوٹس کے بعد آر پی او شیخوپورہ رینج بابر سرفراز الپہ کی میڈیا ٹاک کی
ننکانہ صاحب کے علاقہ واربرٹن سندرانہ ٹاؤن میں آج پیش آنے والے افسوسناک واقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وارث نامی ملزم نے 2019 میں بھی توہین کا مرتکب ہوا تھا تو پولیس نے اسکے خلاف کاروائی کی تھی ملزم 2022 میں جیل سے باہر آگیا۔ اور آج پھر بے حرمتی قرآن میں ملوث ہوا ہے۔ جس پر محلے داروں نے تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس نے اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو پکڑ تھانے لے آئے۔ اسی اثناء میں علاقہ سے بڑی تعداد میں مشتعل ہجوم نے تھانہ واربرٹن پر حملہ کیا اور سیڑھی کی مدد سے گیٹ کھول کر ملزم کو نکال کر لے گئے اور تشدد کر کے ہلاک کر دیا۔ مشتعل ہجوم کی مزید کوشش تھی کہ ملزم کی لاش کو جلا دیا جائے۔ مگر پولیس، امن کمیٹی اور کچھ امن پسند شہریوں نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔ ابھی ہم تفتیش کر رہے ہیں کہ کس نے کیا کردار ادا کیا ہے قانون اپنا راستہ کے گا۔ اس واقعہ پر ہم نے لاہور، شیخوپورہ اور میرے أفس سے بھی پولیس فورس بھیجی مگر فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے وقت لگا۔ ملزم کے دوبارہ یہ واقع کرنے کی وجہ سے لوگ بہت زیادہ مشتعل تھے گفتگو کے آخر میں آر پی او نے امن کمیٹی کے ممبرز اور امن پسند شہریوں کا شکریہ ادا کیا
وزیراعظم شہبازشریف نے تھانہ واربرٹن واقعےکی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئےکہا ہےکہ پولیس نے پرتشدد ہجوم کو کیوں نہ روکا، قانون کی حاکمیت کو یقینی بنانا چاہیے، کسی کو قانون پر اثر انداز ہونےکی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔وزیراعظم کا کہنا ہےکہ امن و امان کے ذمہ دار اداروں کی پہلی ترجیح امن ہی ہے، امن وامان کو ہر صورت مقدم رہنا چاہیے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے واقعے پر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی۔محسن نقوی نے ہدایت کی ہےکہ واقعےکی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔
Shares:








