نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ پرچی سے وزیراعلیٰ نہیں بنا، میں محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ میں اپنے لیڈر کا شکر گزار ہوں، میرا تعلق قبائلی ضلع سے ہے، میرا تعلق قبائلی اضلاع کے متوسط خاندان سے ہے، میرا نہ والد، نہ بھائی اور نہ رشتہ دار سیاست دان ہیں، میرے نام کے ساتھ نہ زرداری ہے، نہ بھٹو ہے اور نہ شریف ہے، نام کے ساتھ زرداری اور بھٹو لکھنے سے کوئی بڑا لیڈر نہیں بن جاتا،احتجاجی سیاست کا چیمپئن ہوں، میرے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں، نہ گاڑیاں، نہ بنگلہ، نہ پیسے،نہ کرسی کی لالچ، جیسا ہوں، ویسا ہی رہوں گا۔ میرے لیڈر جس وقت کہیں گے اس کرسی کو لات مار دوں گا،میرے نام کا اعلان ہوا تو ایک خاص مائنڈسیٹ نے قبائلیوں کی تضحیک کی، قبائل ہمیشہ پیچھے رہنے کے لیے نہیں، ان کے معدنیات پر قبضہ کرنے کے لیے نہیں، قبائلی میرے وزیراعلی بننے پُرخوش ہیں،لوگوں کو دکھانا ہے کہ کس طرح 8 فروری کو دھاندلی ہوئی تھی، 8 فروری کو جس طرح ہمارے حلقوں پر ڈاکا ڈالا گیا تھا، اس کی انکوائری کروں گا،بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، کوئی یہ نہ سوچے میں اس منصب پر آگیا ہوں تو نظریے سے ہٹ جاؤں گا، یہ بھول ہے۔ میں نے آج سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے شروع کر دیے ہیں،ایکشن ان ایڈ آف سول پاور کو واپس لینے کے لیے کابینہ کے پہلے اجلاس میں اسکو ایجنڈے میں شامل کریں گے،