ننکانہ صاحب(باغی ٹی وی، نامہ نگار احسان اللہ ایاز)محکمہ تعلیم کو پولیومہم میں شامل کرنے پر محکمہ صحت کے کرپٹ ٹولے کی چیخیں ساتویں آسمان پر پہنچنے لگیں،محکمہ صحت کے افسران اور ملازمین محکمہ تعلیم کے اساتذہ اور عملے کو پولیو مہم میں شامل ہونے سے روکنے کیلئے کسی بھی حد تک جانے کو تیار: ذرائع
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راؤ اور سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر طلحہ بن ضیاء نے کرپشن کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 28 اکتوبر سے شروع ہونے والی پولیو مہم کو محکمہ تعلیم کے تعاون سے مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے نتیجے میں ضلعی ہیلتھ کے کرپٹ مافیا میں شدید بےچینی پھیل گئی ہے۔
معتبر ذرائع کے مطابق اس فیصلے سے متاثر ہونے والے افسران اور ملازمین نے سیاسی اور سماجی مہم کا آغاز کر دیا ہے تاکہ محکمہ تعلیم کے اساتذہ اور عملے کو پولیو مہم میں شامل ہونے سے روکا جا سکے۔ ماضی کی روایات کے مطابق یہ افسران چاہتے ہیں کہ سول افراد اور رضاکاروں کے ذریعے مہم مکمل کی جائے تاکہ بدعنوانی کے دروازے کھلے رہیں۔
پولیو مہم 28 اکتوبر سے شروع ہو کر 3 نومبر تک جاری رہے گی، جس دوران 2 لاکھ 80 ہزار 300 سے زائد بچوں کو پولیو ویکسین اور وٹامن اے کے قطرے پلائے جائیں گے۔ مہم کے لیے مجموعی طور پر 1198 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں:1096 موبائل ٹیمیں،72 فکسڈ ٹیمیں،30 ٹرانزٹ ٹیمیں ہوں گی
ڈپٹی کمشنر نے تمام اداروں کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ پولیو مائیکرو پلان پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے تاکہ مہم کامیابی سے ہمکنار ہو۔ اس فیصلے کے بعد ضلعی محکمہ صحت کے افسران پر واضح پابندیاں عائد کر دی گئی ہیں اور انہیں اس فیصلے پر عملدرآمد سے روکا نہیں جا سکتا۔
پولیو مہم میں محکمہ تعلیم کے 1434 ملازمین خدمات انجام دیں گے جس سے نہ صرف شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا بلکہ بدعنوانی کے تمام امکانات کا خاتمہ بھی ممکن ہوگا۔
یہ اقدام صحت کے شعبے میں اصلاحات کی جانب ایک اہم قدم ہے جو کرپٹ مافیا کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ اب غیرشفاف سرگرمیوں کی کوئی گنجائش باقی نہیں۔ عوامی و سماجی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر کے اس دانشمندانہ اقدام کو خوب سراہا ہے .